Latest News

غزہ جنگ کے ۱۰۰ ویں دن بھی مزاحمت ثابت قدم، کئی ٹینکوں پر حملہ، درجنوں ہلاک، امریکہ سمیت ۴۰ ملکوں کے ۱۲۰ سے زائد شہروں میں فلسطین کی حمایت میں احتجاج، جنگ بندی کا مطالبہ، حماس سربراہ کا انصاف اور آزادی کےلیے عالمی اتحاد پر زور۔

غزہ: معرکہ طوفان اقصیٰ کو ۱۰۰ دن مکمل ہوگئے۔ ۱۰۰ ویں دن بھی مزاحمتی تنظیمیں اسرائیل سے جھڑپوں میں مصروف رہی اور قطاع غزہ سمیت دیگر مقبوضہ فلسطین جہاں اسرائیلی آبادی ہے وہاں میزائل برسائے۔ جس سے مزاحمتی تنظیموں کی ثابت قدمی اور اسرائیل کی شکست واضح طو رپر نظر آئی۔وہیں اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والوں کی تعداد ۲۴ ہزار کے قریب پہنچ گئی۔ وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل فورسز نے ۲۴ گھنٹوں کے دوران ۱۱ نئے قتل عام کیے جس میں ۱۲۵ فلسطینی شہید ہوگئے۔ شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد ۲۳ ہزار ۹۶۸ تک پہنچ گئی جبکہ ۶۰ ہزار ۵۸۲ زخمی ہوئے۔

ادھر اسرائیلی جارحیت کے ۱۰۰ دن پورے ہونے پرامریکہ سمیت ۴۰ ملکوں کے ۱۲۰ سے زائد شہروں میں فلسطین کی حمایت میں احتجاج کیاگیا ۔چار لاکھ لوگوں نے صرف امریکہ کے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی۔اور صدر جوبائیڈن سے جنگ بندی اور ظلم روکنے کا مطالبہ کیا۔ غزہ میں اتوار کے روز بھی جارحیت جاری رہی، پٹی کے مختلف علاقوں میں اپنے چھاپوں اور پرتشدد بمباری کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے گھروں، کمیونٹیوں، تنصیبات اور گلیوں کو نشانہ بنایا جس میں سینکڑوں افراد شہید اور زخمی ہوئے۔ خان یونس میں قزان ابو رشوان کے علاقے پر اسرائیلی بمباری میں دو نوجوان شہید ہوگئے۔ دونوں حقیقی بھائی تھے۔ بمباری میں ان کا والد شدید زخمی ہوگیا۔ قابض فوج کے جنگی طیاروں نے وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح کے علاقے الباسہ میں ابو الصباح خاندان کے ایک گھر پر بمباری کی جس کے نتیجے میں متعدد شہری شہید ہوگئے۔ قابض فوج نے خان یونس کے مشرق اور مرکز کے مختلف علاقوں پر بمباری کی۔ قابض فوج نے خان یونس کے مشرق اور جنوب میں توپ خانے سے بمباری کی اور قا القرین محلے پر فضائی حملےکیے۔ قابض طیاروں نے وسطی غزہ کی پٹی پر کئی حملے کیے ہیں۔ دیر البلح کے علاقے البرکہ میں صباح خاندان کے گھر پر اسرائیلی بمباری میں متعدد شہری شہید اور دیگر زخمی ہو گئے۔ رفح کے وسط میں واقع فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپ بربیرا میں ایک مکان پر قابض فوج کی بمباری کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔ دریں اثنا اتوار کی صبح سے فلسطینی مزاحمت کاروں نے جارحیت کے ۱۰۰ دن کے موقع پر غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے مغازی کیمپ میں ابو رشید اور مکی گول چکر کے اطراف میں شدید لڑائیوں میں مصروف رہے۔تحریک حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے اعلان کیا ہے کہ اس کے جنگجو جنوبی شہر خان یونس میں ایک صہیونی مرکاوا ٹینک کوالیاسین گولے سے تباہ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اس کے مجاہدین نے خان یونس میں مشین گنوں کا استعمال کرتے ہوئے خصوصی صہیونی فورس سے بھی جھڑپ کی۔المیادین کے نامہ نگار رپورٹ کے مطابق مزاحمت کاروں نے وسطی غزہ کی پٹی میں بوریج کیمپ پر قبضے کے ساتھ شدید جھڑپوں میں مشین گنوں سے مصروف رہےشمالی غزہ کے حالات اور مختلف سطحوں پر اسرائیل کی اسٹریٹجک ناکامی کی حد تک عکاسی ہوتی ہے۔میدانی ذرائع نے غزہ میں المیادین کو اطلاع دی ہے کہ غزہ شہر کے جنوب میں فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیلی قابض فوج کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہو رہی ہیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ توپ خانے کی گولہ باری بند نہیں ہوئی۔انہی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ مزاحمت کار گلی نمبر ۱۰کے قریب قابض ٹینکوں پر حملہ کیا ۔ شہید عمر القاسم کی افواج نے اعلان کیا کہ وہ اسرائیلی قبضے کی ایک فوجی گاڑی کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہو گئے جو غزہ کے جنوب میں المغرقا کے محور میں گھس رہی تھی، مجاہدین بریگیڈز نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس نے غزہ شہر کی فضائی حدود میں ایک اسرائیلی ہرمیس ۹۰۰طیارے کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا۔مزاحمتی تنظیموں کے حملوں میں کئی ٹینک تباہ اور درجنوں فوجی ہلاک وزخمی ہوئے۔ ادھر حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے عرب ممالک سے کئی محاذوں پر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ عرب ممالک اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی جنگ کا مقابلہ کرنے کے لیے اس میں حقیقی طور پر شامل ہوں۔ مزاحمت کی حمایت کے لیے عرب محاذ کا قیام کا قیام عمل میں لایا جائے۔ فلسطین کے ساتھ بین الاقوامی یکجہتی کے دائرے کو وسعت دی جائے اور فلسطینی قوم کی آزادی اور انصاف کے لیے عالمی اتحاد تشکیل دیا جائے۔ اس کے علاوہ فلسطینی عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے کے راستے کے فریم ورک کے اندر فلسطین کے لیے آزادی اور انصاف کے لیے اتحاد تشکیل دیا جائے۔ حماس کے سربراہ نے آج اتوار کو استنبول میں منعقدہ "آزادی برائے فلسطین" کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ "تباہی، محاصرہ، دیوارفاصل، قتل عام، بدسلوکی، مسجد اقصی میں دراندازی اور فلسطینی سرزمین پر سنگین حملے، پورے فلسطین میں مقدسات کی بے حرمتی، نہتے فلسطینیوں کا خون خرابہ اور دنیا کے بدترین مظالم کا سامنا کرنے والے فلسطینیوں کو عرب، مسلمان اور عالمی برادری بالخصوص زندہ ضمیر انسانیت سے مدد کی ضرورت ہے۔
وہیں غزہ جنگ کو ۱۰۰ دن مکمل ہونے پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف واشنگٹن مظاہرے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور مظاہرین وائٹ ہاؤس کی جالیوں تک پہنچ گئے۔ مظاہرین نے امریکی صدر جو بائیڈن سے غزہ میں نسل کشی رکوانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔دوسری جانب لندن میں بھی ہزاروں افرادنے ریلی نکالی، فلسطینی پرچم تھامے لوگوں نے فلسطین آزاد کروکے نعرے لگائے۔سوئیڈن میں نکالی گئی احتجاجی ریلی کے شرکا کی جانب سے بھی غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔اس کے علاوہ تھائی لینڈ میں امریکی سفارتخانے کےباہر مظاہرہ کیا گیا، جنوبی افریقا میں بھی سیکڑوں افراد نے اقوام متحدہ دفتر کے سامنےاحتجاجی ریلی نکالی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر