Latest News

فلسطین سے اسرائیل کا غیر قانونی قبضہ ختم کیاجائے، صہیونی قبضے کے اختتام تک خطے میں امن نہیں ہوگا: اسامہ حمدان۔

بیروت: اسلامی تحریک مزاحمت (حماس ) کے رہ نما اسامہ حمدان نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ خطے میں سلامتی اور استحکام ہمارے فلسطینی اور عرب سرزمین پر صیہونی قبضے کو ختم کرنے تک نہیں ہوگا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اشنگٹن اور لندن کو اپنی استعماری پالیسیوں سے پیچھے ہٹنے کی ضرورت ہے اور اپنے احترام سے اس بات کو ثابت کر سکتے ہیں۔ ممالک کی خودمختاری اور عرب اور اسلامی عوام کے مفادات کے لیے اسرائیل کا غیرقانونی قبضہ ختم کیا جائے۔ حمدان نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی پر 99 دنوں سے جاری صہیونی جارحیت کی پیشرفت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہفتے کی شام ایک پریس کانفرنس میں دنیا کے تمام ممالک سے غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کو ختم کرنے  کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم صہیونی جرائم اور نسل کشی کی اس جنگ کے سامنے خاموش نہیں رہیں گے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ قابض ریاست کےلیڈروں نے نسل کشی کے جرائم کے باوجود ہمارے عوام اور ہماری بہادر مزاحمت کے خلاف اپنے جارحانہ مقاصد میں سے کوئی کامیابی حاصل نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ نسل کشی کی اس وحشیانہ جنگ میں اب تک 30,000 سے زائد فلسطینی شہید کیے گئے ہیں جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔ حماس رہ نما نے کہا کہ نازی دشمن اپنی سرزمین میں جڑے ہوئے ہمارے عظیم لوگوں کے عزم اور استقامت کو توڑنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔ وہ شہید عزالدین القسام بریگیڈ، القدس بریگیڈز کی طاقت اور عزم کو کمزور نہیں کر سکے۔ فلسطینی مزاحمت کے نے قوم کی بہادری، شان اور فخر کا ایک افسانہ لکھا۔ انہوں نے کہا کہ اس دشمن کو 7 اکتوبر سے تزویراتی نقصان اٹھانا پڑا ہے، اور ناکامی کے بعد ناکامی کی طرف گامزن ہے۔ اس نے غزہ کی پٹی کے خلاف عسکری، سیاسی، ثالثی، قانونی، اخلاقی اور انسانی بنیادوں پر اپنی جارحیت کو اتنا ہی جاری رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی تاریخ میں پہلی بارقابض ریاست کو عالمی عدالت انصاف کے کٹہرے میں لایا گیا ہےتاکہ نسلی تطہیر کے جرائم اور ہمارے لوگوں کے خلاف نسل کشی کی جنگ کے لیے پوری دنیا کے سامنے مقدمہ چلایا جائے۔   انہوں نے زور دے کر کہا کہ غاصبانہ تسلط اور استعمار کے خلاف فلسطینی عوام کی جنگ 7 اکتوبر 2023 کو شروع نہیں ہوئی بلکہ اس سے پہلے شروع ہوئی ہے۔ یہ جنگ 105 سال کے قبضے کے خلاف ہے جس میں 30 سال برطانوی استعماری قبضے کے بھی شامل ہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر