سہارنپور: سمیر چودھری۔
گزشتہ شب یہاں مدرسہ فیض العلوم مرزاپور پول کی دارالحدیث کے وسیع ہال میں "فتنۂ شکیلیت وظہور مہدیؓ" کے عنوان پر ایک مجلسِ مناظرہ کاانعقاد کیا گیا، جس میں مدرسہ کے علیادرجات کے طلبا ء اورجملہ اساتذہ نے شرکت کی۔
شرکاء مناظرہ طالب علموںنے اپنی اپنی علمی لیاقت کے حساب سے سوالات وجوابات مع دلائل خوبصورت انداز میں پیش کیے، مجلس مناظرہ کا آغازمدرسہ ہٰذا کے طالب علم عزیزم عبید اللہ کی تلاوتِ کلام اللہ سے ہوا۔
مولانا عبد الخالق مظاہری (مدرس مدرسہ ہٰذا) نے مدرسہ میں مجلسِ مناظرہ کے قیام و کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے بتلایاکہ یہ دسواں سالانہ مناظرہ ہےجوہمارے مربی حضرت مولانا سعیداحمد مظاہری نوراللہ مرقدہٗ کے دور اہتمام سے چلا آرہاہے جسے حضرت مرحومؒ نے دورِ حاضر کے اٹھتے ہوئے مختلف فتنوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کے قیام کی منظوری دی اور فرمایاتھا کہ تحفظ ختم نبوت ﷺ اور دیگر نظریات پر اپنے طلباء کو قرآن اور حدیث کے مطابق تعلیمی میدان میں متعارف کرایاجائے، تاکہ امت مسلمہ کو باطل نظریات سے محفوظ رکھا جاسکے۔
مناظرہ کے حکم مولانا طیب قاسمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اپنے اپنے عقائد کو قرآن اور حدیث کے مطابق محفوظ رکھنا، اورامت کو باطل نظریات سے بچاناعلماء امت کی ذمہ داری ہےنیز ظہور مہدی علیہ الرضوان اور نزول عیسیٰ ؑ پر قرآن اور حدیث سے استدلال کرتے ہوئے بتلایا کہ ان دونوں شخصیتوں کا ظہور اور نزول اپنے اپنے وقت پر وجود میں آئیگا۔
بعد ہٗ سرپرست مجلس وناظم مدرسہ الحاج قاری فیضان سرور مظاہری نے تشریف لانے والے تمام مہمانوں کاشکریہ اداکیا اورمناظرہ میں شریک ہونے والے تمام مساہمین کو نقد انعامات دے کر حوصلہ افزائی کی اورطلباء کو ہر موضوع پر محنت کرنے کے لئے رغبت دلائی نیز ان کے پروگرام کی نوعیت سے خوش ہوکر کہاکہ ان شاء اللہ یہی نونہال بچے اپنی زندگی کو سنوار کر ملت اسلامیہ کی خدمت کریں گے، انہوں نے طلباءواساتذہ کی محنتوں کوبھی خوب سراہا۔ مجلس کی صدارت مولانا ظریف احمد مظاہری نے فرما ئی۔ اخیر میں مولانامحمد عارف مظاہری کی دعاء کے ساتھ مجلس کااختتام ہوا۔
مجلس میں بطور خاص مولانا محمد برہان ، مفتی عبدالواجد، مولانامحمدعابد، مولانامحمدساجد، مولانا محمد اسجد، مولانا محمد مستقیم، قاری محمد اطہر، قاری محمد اسلام، قاری مشیر، حافظ محمدسلیمان، حافظ محمد عرفان، حافظ محمد سجاد، قاری محمد انعام،حافظ اطہر راغب، حافظ محمد اکرام،حافظ محمد رضوان، قاری محمد ارشد وغیرہ مہمانان کے ساتھ تمام اساتذۂ کرام ودیگر ابنائے قدیم حضرات شریک رہے۔
0 Comments