Latest News

مظفرنگر میں اقلیتی سیل کانگریس کے وفد نے چیف جسٹس کو بھیجا میمورنڈم۔

مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
اتر پردیش اقلیتی کانگریس کے ریاستی صدر جناب شاہنواز عالم کی ہدایت پر مظفرنگر ضلع اقلیتی کانگریس کے ضلع صدر حکیم ظفر محمود کی قیادت میں ضلع مجسٹریٹ مظفر نگ کو ایک میمورنڈم چیف جسٹس سپریم کورٹ کے نام دیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس کھلے عام اپنے عقیدے کا اظہار کر کے، اور اسے منفی دلیل سے درست ثابت کر کے ایک نئی مثال قائم کر رہے ہیں۔ 7 جنوری 2024 کو انڈین ایکسپریس میں شائع خبر کے مطابق گاندھی جی کی زندگی اور اقدار سے متاثر ہو کر آپ عدلیہ کو درپیش چیلنجوں کا حل تلاش کرنے گجرات کے سومناتھ اور دوارکادھیش مندروں میں گئے ہیں، وہیں مہاتما گاندھی جی معاشرے تک پہنچنے کے لیے پورے ملک کا دورہ کیا، اسے سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ عوامی طور پر کسی مندر میں نہیں گئے۔ بلاشبہ گاندھی جی ایک ہندو تھے لیکن ان کی عبادت کا انداز بین المذاہب طرز کا تھا، جس میں یہ پیغام تھا کہ ملک پر تمام مذاہب کے لوگوں کو برابر کے حقوق حاصل ہیں۔ آپ کے عقیدے کی عوامی نمائش اور گاندھی جی کے غلط اقتباسات کا استعمال فطری طور پر آپ کے ارادوں پر شکوک پیدا کرتا ہے، یہ عمل گاندھی جی کے نظریاتی قتل کے مترادف ہے۔ ملک نہیں چاہے گا کہ اس کے چیف جسٹس کو اس ل الزام میں کٹہرے میں کھڑا کیا جائے، کیونکہ لوگوں کا آج بھی مقننہ اور ایگزیکٹو سے زیادہ عدلیہ پر اعتماد ہے اور اس عقیدے کو برقرار رکھنا اور مضبوط کرنا آپ کی ذمہ داری ہے حکیم ظفر محمود کی قیادت میں میمورنڈم دینے والوں میں ممنون انصاری پی سی سی، اقبال قریشی، دلشاد تیاگی، فیض محمد خان، سردار فاروقی، غفار پاواتی، قاری توحید، محمد احمد، صدام عالم، فردین ایڈووکیٹ، عامر ایڈووکیٹ، طیبہ، پرویز عالم، ڈاکٹر نور علی، شاہویز خان موجود تھے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر