Latest News

غزہ میں طبی امداد نہ ملنے سے ساٹھ ہزار حاملہ خواتین کی جانوں کو خطرہ، خواتین کی شہادتوں پر نسلی خاتمے سے خبردار۔

عرب میڈیا کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری تازہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی میں 12 خاندانوں کا اجتماعی قتل عام کیا، اسرائیلی بمباری میں مزید 142 فلسطینی شہید اور 278 زخمی ہو گئے، خدشہ ہے درجنوں افراد تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہیں۔ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں مرنے والوں میں 70 فیصد خواتین اور لڑکیاں شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کی ویمن ایجنسی نے غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں خواتین کی شہادتوں پر نسلی خاتمے سے خبردار کردیا۔

غزہ میں اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر سے شروع ہونے والی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک تقریباً 25 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔
غزہ میں اسرائیلی بربریت پر اقوام متحدہ کی ویمن ایجنسی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ غزہ میں ہر ایک گھنٹے میں دو ماؤں کو قتل کیا جارہا ہے۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں کے باعث نقل مکانی کرنے والوں میں وبائی امراض پھیل رہے ہیں جبکہ غزہ پٹی کے اسپتالوں میں کینسر کے 10 ہزار مریضوں کی جانوں کو خطرات لاحق ہے۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ کم از کم 4 لاکھ شہری وبائی امراض کا شکار ہو گئے ہیں ، جبکہ غزہ پٹی میں طبی امداد نہ ملنے سے 60 ہزار حاملہ خواتین کی جانوں کو خطرہ ہے اور جان بچانے والی ادویات کی عدم دستیابی کا بھی سامنا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی میں 30 اسپتالوں اور 53 طبی مراکز کو تباہ کر دیا ہے ،اسرائیلی حملوں میں طبی عملے کے 334 افراد شہید،122 ایمبولینسیں تباہ ہوگئیں، غزہ پٹی پر حملوں کی وجہ سے 20 لاکھ شہری کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی پر اسرائیل نے 7 اکتوبر سے اب تک 65 ہزار ٹن بارودی مواد استعمال کیا ہے۔


Post a Comment

0 Comments

خاص خبر