Latest News

مرادآباد میں دو الگ الگ معاملوں میں لڑکیوں کی عصمت دری، ویڈیو بنا کرملزم بلیک میل بھی کرنے لگے۔

مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
مرادآباد میں جنسی زیادتی کی شکار متاثرہ نے ایس پی دیہات کو درخواست دے کر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ متاثرہ نے درخواست میں بتایا کہ اس کا والد ٹرک ڈرائیور ہے۔ ملزم نوجوان رام پور ضلع کے ٹانڈہ تھانہ علاقہ کے گاؤں کا رہنے والا ہے۔ ملزم اس کا دور کا رشتہ دار ہے۔ جس کی وجہ سے ملزم اس کے گھر آنا جاتا رہتا تھا اس دوران ملزم اور لڑکی کے درمیان تعلقات ہوگئے ۔ ملزم 6 جنوری کی رات تقریباً 11 بجے لڑکی کے گھر پہنچا۔ اس وقت متاثرہ کا والد ٹرک چلانے گیا ہوا تھا جب کہ ماں دوسرے کمرے میں سو رہی تھی۔ الزام ہے کہ ملزم نے لڑکی سے زیادتی کی اوراب ملزم اسے بلیک میل کر رہا ہے کہ اس نے کہیں شکایت کی تو اس کی ویڈیو وائرل کر دے گا۔ ایس پی دیہات سندیپ کمار مینا نے کنڈرکی تھانہ انچارج کو معاملے کی جانچ کرنے اور کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ ادھر ایک دیگر معاملے میں طالبہ کو اغوا کرکے زیادتی کرنے والے مزید دو ملزمان گرفتار
پولیس نے تھانہ دلاری کے علاقے سے دسویں جماعت کی طالبہ کو اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنانے والے مزید دو ملزمان سونو اور مقیم کو گرفتار کر لیا۔ بدھ کی شام پولیس نے دونوں کو عدالت میں پیش کر کے جیل بھیج دیا۔ اس کیس کے مرکزی ملزم ندیم کو پہلے ہی جیل بھیجا جا چکا ہے۔ علاقے کے ایک گاؤں کے رہنے والے ایک 14 سالہ طالبہ نے 5 جنوری کو پولیس میں اس معاملے کی شکایت درج کرائی تھی۔جسمیں بتایا گیا کہ وہ علاقے کے ایک اسکول میں دسویں جماعت میں پڑھتی ہے۔ طالبہ کا الزام ہے کہ 27 دسمبر کو وہ اسکول سے گھر واپس آرہی تھی۔ راستے میں اس نے ندیم کو کار میں دو دوستوں سونو اور مقیم کے ساتھ پایا۔ تینوں نے اسے کار میں اغوا کیا اور بھوجپور تھانہ علاقہ میں ایک ڈھابے پر لے جاکر اس کی عصمت دری کی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر