Latest News

پران پرتیشٹھا میں میں چار سابق چیف جسٹس سمیت یہ ۱۳ ریٹائرڈ جج بھی شامل ہوئے۔

ایودھیا پران پرتیشٹھا کی تقریب میں ملک بھر سے کئی مشہور شخصیات نے شرکت کی۔ تقریب میں سپریم کورٹ کے 13 ریٹائرڈ ججوں سمیت چار سابق چیف جسٹس بھی موجود تھے۔ ان میں وہ جج بھی شامل ہیں جنہوں نے رام مندر-بابری مسجد کے بارے میں فیصلہ دیا۔
بار اینڈ بنچ کی رپورٹ کے مطابق، سابق چیف جسٹس جنہوں نے پران پرتیشٹھا کی تقریب میں شرکت کی ان میں این وی رمنا، یو یو للت، جے ایس کھیہر اور وی این کھرے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ سابق ججوں میں نیشنل کمپنی لاء اپیلٹ ٹربیونل کے چیئرمین اشوک بھوشن، نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے چیئرمین ارون مشرا، آدرش گوئل، وی راما سبرامنیم، انیل ڈیو، ونیت سرن، کرشنا مراری، گیان سودھا مشرا اور مکندکم شرما شامل ہیں۔
کس کو بلایا گیا؟
سپریم کورٹ کے پانچ ججوں بشمول سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ، جو آئینی بنچ کا حصہ تھے جس نے یوپی کے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر پر تاریخی فیصلہ دیا تھا، کو بھی میں مدعو کیا گیا تھا۔ ایودھیا تنازعہ کا فیصلہ دینے والے ججوں میں موجودہ سی جے آئی چندر چوڑ، اس وقت کے سی جے آئی رنجن گوگوئی، سابق سی جے آئی ایس اے بوبڈے، سابق جسٹس اشوک بھوشن اور ایس عبدالنذیر ہیں۔ ان میں سابق جسٹس اشوک بھوشن نے تقریب میں شرکت کی۔
اس کے علاوہ سالیسٹر جنرل تشار مہتا کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق تقریب میں 50 سے زائد سادھو سمتوں کو مدعو کیا گیا تھا۔
پی ایم مودی نے عدلیہ کے بارے میں کیا کہا؟
وزیر اعظم نریندر مودی نے رام مندر میں تقریب کے بعد کہا، "آئین کے وجود میں آنے کے بعد بھی، بھگوان شری رام کے وجود کے لیے کئی دہائیوں تک قانونی جنگ لڑی گئی۔ میں ہندوستانی عدلیہ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جس نے انصاف کے وقار کو برقرار رکھا ہے۔ انصاف کے مترادف بھگوان شری رام کا مندر بھی منصفانہ انداز میں بنایا گیا تھا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر