Latest News

شاملی کےکھنڈر ہوئے قلعے میں نماز ادا کرنے پر دیہی باشندے ناراض، ایکس پر تصویر پوسٹ کرتے ہوئے نوجوان پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا الزام۔

مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
شاملی کے تھانہ بھون علاقہ کے گاؤں گوس گڑھ میں قدیم کھنڈر قلعہ میں نماز کی ادائیگی کی تصویر کے ساتھ قابل اعتراض تبصرہ کرنے کی پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ ایک نوجوان کے نام سے فیس بک پر کی گئی قابل اعتراض پوسٹ کے معاملے میں گاؤں والوں میں غصہ ہے۔ گاؤس گڑھ میں کئی سو سال پرانا قلعہ ہے۔ اس کے تین گنبد ہیں۔ قلعہ کے چاروں طرف کھیت ہیں، جن میں کسانوں نے فصلیں بوئی ہیں۔
اس کے علاوہ قلعہ کے آس پاس کے دیہات کی خواتین بھی گائے بھینس کا گوبر یہاں ڈالتی ہیں۔ جمعہ کوعمر قریشی کے نام سے ایکس پر تصویر پوسٹ کرتے ہوئے قلعہ پر قابل اعتراض تبصرہ بھی کیا۔ تصویر میں ایک نوجوان نماز پڑھتا ہوا نظر آرہا ہے اور قلعے کے اندر 50 کے قریب لوگ نظر آرہے ہیں۔ جب یہ معاملہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو گاؤں والوں میں اشتعال پھیل گیا۔ اور پولیس کو اس معاملے کی اطلاع دی گئی، اے ایس پی نے کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور امن و امان برقرار رکھنے کی درخواست کی۔ اے ایس پی سنتوش سنگھ نے کہا کہ یہ واقعہ ان کے علم میں آیا ہے۔ یہ قلعہ کئی سو سال پرانا بتایا جاتا ہے۔ اس میں کوئی آتا ہے جاتا نہیں ہے اور نہ وہاں کوئی نماز پڑھائی جاتی ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی پوسٹ میں ایک نوجوان کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے اور وہاں 50 کے قریب لوگ موجود ہیں، ممکنہ طور پر وہ نماز پڑھ رہے ہیں، حالانکہ یہ واضح نہیں ہے۔ وائرل پوسٹ میں قلعہ پر اپنے دعوے کا اظہار کرتے ہوئے قابل اعتراض تبصرے کیے گئے ہیں۔ اے ایس پی کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔ معاملے کی تحقیقات کر کے کارروائی کی جائے گی انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی رپورٹ انتظامیہ کو بھیج دی گئی ہے۔ انتظامیہ ہی فیصلہ کرے گا کہ یہ کس کی زمین ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر