دیوبند: سمیر چودھری۔
شمالی ہند کی قدیم اورمرکزی تعلیمی درس گاہ جامعہ اشرف العلوم رشیدی گنگوہ میں تکمیل حفظ کلام اللہ وبخاری شریف کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے معروف عالم دین اور جامعہ کے شیخ الحدیث ومدیر مولانامفتی خالدسیف اللہ گنگوہی نے لوگوں کو کتاب وسنت کی تعلیمات کو اختیار کرنے اور ہرقسم کی برائیوں سے دور رہنے کی تلقین کی۔ انہوں نے ایک حدیث کی شرح کرتے ہوئے کتاب اللہ اور احادیث رسول سے وابستگی کو دنیا وآخرت کی شاہ کلید بتایا۔
مفتی خالدسیف اللہ نقشبندی نے بخاری شریف کی آخری حدیث کے علمی وفنی محاسن ، کتاب کی ابتدا وانتہا کے درمیان ربط اور متن حدیث کی تشریح کے ذیل میں محققین علماءکے اقوال کو ذکر کیا اور کہاکہ ہرزمانہ کے علماءراسخین کی ذمے داری بنتی ہے کہ وہ حق کو حق اور باطل کو باطل کہنے کااپنا مذہبی فریضہ ادا کرتے رہیں ، چنانچہ امام بخاری نے بھی کتاب وسنت سے متصادم افکار ورجحانات کی بیخ کنی میں لیت ولعل سے کام نہیں لیا آج بھی اہل علم کی یہ ذمے داری ہے کہ وہ مسلمانوں کوکفروشرک سے بچاکر توحیدخالص اورعمل صالح کے زیور سے آراستہ کرنے کی اپنی دعوتی اور اصلاحی کوششوں کو بروئے کار لاتے رہیں تاکہ توحید کی امانت ہمارے سینوں میں جاگزیں رہے اور کل کسی رسوائی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔قبل ازیں پروگرام کا آغاز محمدفیضان گنگوہی محمدارشد جے پوری کی تلاوت اور محمد غفران ہاپوڑی کی نعت پاک سے ہوا، محمد مشرف ماجری جاوید احمد شاسترہ اور محمدنعمان نے ترانہ جامعہ پڑھا، صدارت شیخ الحدیث مولانا مفتی خالدسیف اللہ گنگوہی نے کی جبکہ نظامت کے فرائض مفتی محمداحسان رشیدی اور مولاناقاری محمد صابر قاسمی نے انجام دیئے۔ دریں اثنا جامعہ کے اساتذہ حدیث مولانا محمد سلمان گنگوہی اور مولانامحمدحذیفہ مکی کے عالمانہ خطاب کے بعد مولوی جنید احمدنانوتوی اور مولوی محمدبابرشکیل گنگوہی نے بھی تقریریں کیں۔ اس موقع پر حفظ سے فارغ ہونے والے 61 طلبہ کی تکمیل جامعہ کے نائب مہتمم مولاناقاری عبیدالرحمان قاسمی کی موجودگی میں دارالعلوم دیوبند کے استاذ مولاناقاری عبدالروف بلندشہری نے کرائی جبکہ دورہ حدیث (عالمیت) سے فارغ ہونے والے 91 طلبہ کو آخری درس شیخ الحدیث مفتی خالدسیف اللہ گنگوہی نے دیا، بعدازاں دونوں شعبوں کے فارغین کی دستاربندی بھی عمل میں آئی۔ جامعہ کے ترجمان ماہ نامہ صدائے حق گنگوہ کے مدیر مفتی محمد ساجد کھجناوری نے بتایا کہ رواں تعلیمی سال میں جامعہ کے مختلف شعبوں سے فارغ ہونے والے کل طلبہ کی مجموعی تعداد 249 رہی۔
جامعہ کے بزرگ استاذحدیث مولانا محمد سلمان مظاہری کی دعاء پر یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا۔ اس موقع پر مولانا میزان احمد، مولانا ابوالحسن مظاہری، الحاج حافظ محمدکامل، مولانا محمد اکرام، مولانا نسیم احمد، مولانا اویس الرحمان، مولانا محمد ادریس، مولا ناشمشاد احمد، مولانا عبدالصمد رشیدی، قاری محمدطالب، قاری مشکور احمد قاری منورالحسن قاری محمدمرسلین، مولانارئیس احمد، قاری محمدارشاد، قاری تیمور عالم، قاری عالم گیر، قاری محمداسلم، مولانا شکیل احمد رشیدی اور مولوی حسین احمدکنڈوی سمیت تمام طلبہ وکارکنان اور قرب وجوار کے ہزاروں لوگ موجود تھے۔
0 Comments