Latest News

ہماری غیر مشروط حمایت ’انڈیا اتحاد‘ کے ساتھ، اتحاد ٹوٹنے کی بات بے معنی، تمام جماعتیں متحد ہیں، دیوبند میں بولے مولانا بدرالدین اجمل، ملک کی سیاسی صورتحال تشویشناک، رام مندر کے متعلق دیئے گئے بیان پر بھی پیش کی وضاحت۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
اے آئی یو ڈی ایف کے صدر اور رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل نے رام مندر سے متعلق اپنے بیان کو سیاسی حکمت عملی کے تحت دیئے گئے بیان سے تعبیر کرتے ہوئے کہاکہ جب میں نے 22 جنوری کے آس پاس مسلمانوںسے سفرسے احتیاط برتنے کی اپیل کی تھی تو میرے خلاف انکوائری آگئی، جانچ کی ہدایت دے دی گئی تھی اور کہاگیا تھا کہ بدرالدین اجمل ملک میں فسادات کرانا چاہتے ہیں،انہوں نے کہاکہ ہماری غیر مشروط حمایت انڈیا اتحاد کے ساتھ ہے۔
آج دارالعلوم دیوبند کے شوریٰ کے اجلاس میں شرکت کرنے پہنچے دیوبند مولانا بدرالدین اجمل نے مقامی نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے ملک کی موجود سیاسی صورت حال پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے اسے تشویشناک قرار دیا اور کہاکہ فرقہ پرست طاقتیں اس ملک کو تباہی کی طرف لے جارہی ہیں۔ مرکزی حکومت عوام کی پریشانیوں کو یکسر نظر انداز کئے ہوئے ہے اور سیاسی طاقت کے حصول کے تمام طرح کے ہتھکنڈے اختیار کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے انڈیا اتحاد کو ملک کا سب سے بڑا اتحاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اتحاد ٹوٹنے کی بات بے معنی ہے،صرف نتیش کمار انڈیا اتحاد سے الگ ہوئے ہیں، دیگر جماعتوں کوکچھ معاملوں پر اختلاف تھا جنہیں دور کر لیا گیا ہے، اب اتحاد میں ممتا بنرجی پھر سے لوٹ آئیں ہیں،عام آدمی پارٹی سے معاملات طے ہو گئے ہیں، اگھلیش یادو،شرد پوار، شیو سینااوراے آئی یو ڈی ایف سمیت تمام جماعتیں متحد ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہر پارٹی کی اپنی ایک اہمیت ہے اے آئی یو ڈی ایف آسام کی تین سیٹوں پر جیت درج کریگی اور انڈیا اتحاد میں اہم کردار ادا کریگی۔
مولانا بدرالدین اجمل نے راہل گاندھی کے آسام کے وزیر اعلی سے ملی بھگت کے الزامات پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف الزام ہیں اس کا سچائی کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو مسترد کر تے ہوئے کہا کہ بی جے پی اقتدار میں آنے کے لئے نئے نئے حربے اختیار کر رہی ہے اس کی تازہ مثال آسام میں نافد کیا گیا میرج ایکٹ بل ہے، آسام کے وزیر اعلی نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے دربار میں اپنے نمبر بڑھانے کے لئے جان بوجھ کر ہندی میں تقریر کرتے ہیں، جس سے صاف ظاہر ہے کہ وہ اس طرح کے اقدامات کر ایک طبقہ کے ووٹوں کو رجھانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں تاکہ لوگ ان کی طرف راغب ہوں اور انہیں ووٹ دیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ آسام کے اس اقدام کی ان کی پارٹی نے پر زور مخالفت کی ہے، اسمبلی میں ہم نے اس بل کی مخالفت کرتے ہوئے بائیکاٹ کیا اور واک آوٹ کرکے احتجاج کیا۔ انہوں نے آئین کی پاسداری اور کمزور طبقات کے حقوق کی بحالی کے لئے ملک کی عوام سے سوچ سمجھ کر ووٹ کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری پارٹی کی غیر مشروط طور پر انڈیا اتحا د کے ساتھ ہے۔ مولانا اجمل نے رام مندر سے متعلق اپنے بیان پر کہاکہ جو لوگ میرے اوپر تنقید کررہے ہیں شاید اگر وہ میری جگہ ہوتے تو اللہ جانے کیا کیا کرتے ہیں، خیر اللہ تعالیٰ مجھے بھی معاف کرے اور تنقید کرنے والوں کو معاف کرے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر