Latest News

مسجد مدرسے پر بلڈوزر کاروائی کے بعد ہوئے تشدد میں پانچ ہلاک، اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دهامی نے ہلدوانی پہنچ کر لیا حالات کا جائزہ، کہا سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔مخلوط آبادی والے شہروں میں سخت چوکسی۔

ہلدوانی: اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں شدید کشیدگی پھیل گئی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ حکام کے جمعرات کو ہلدوانی میں ایک مبینہ غیر قانونی مدرسے کو منہدم کرنے کے بعد یہ جھڑپیں شروع ہوئیں۔ شرپسندوں نے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا اور گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کم از کم 5 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ کئی پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ نینی تال انتظامیہ نے پانچ ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مرنے والوں میں فہیم قریشی، زاہد، محمد انس، شبان اور پرکاش کمار کے نام شامل ہیں۔
 نینی تال ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ وندنا سنگھ نے کہا کہ پرتشدد ہجوم نے کئی گاڑیوں کو جلا دیا، زیادہ تر دو پہیہ گاڑیاں۔ ان کی صحیح تعداد ابھی واضح نہیں ہے۔
جمعرات کی رات ہی ہلدوانی میں کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا اور دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیا گیا تھا۔ یہ صورتحال اگلے احکامات تک جاری رہے گی۔
اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی، چیف سکریٹری رادھا راتوری اور ریاست کے اعلیٰ حکام نے جمعہ کو ہلدوانی کے تشدد سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ جمعرات کو ہلدوانی کے بنبھول پورہ نامی جگہ پر ہوئے تشدد میں پانچ لوگوں کی موت کی تصدیق کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی 14 افراد زخمی ہوئے ہیں جن کا مقامی اسپتال میں علاج جاری ہے۔ نینیتال ضلع انتظامیہ نے کہا ہے کہ مرنے والوں کی شناخت کر لی گئی ہے۔  ہلدوانی میں تشدد پھوٹنے کے بعد دہرادون سمیت ریاست کے مخلوط آبادی والے تمام شہروں اور قصبوں میں پولیس چوکس ہے۔
وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی جمعہ کو ہلدوانی پہنچے اور کہا کہ عدالت کے حکم پر تجاوزات ہٹانے کا کام پہلے ہی سے ہو رہا تھا لیکن یہ حملہ منصوبہ بند تھا۔ جس طرح ہماری پولیس پر حملہ ہوا ہے وہ بہت افسوسناک ہے۔
انہوں نے کہا، "یہ دیو بھومی ہے۔ ان لوگوں نے قانون توڑا ہے اور دیو بھومی کی شبیہ کو داغدار کیا ہے۔ کئی صحافیوں کو بھی بری طرح سے مارا پیٹا گیا ہے۔ ایک طرح سے ان کے قتل کی کوشش کی گئی ہے۔" جن لوگوں نے "املاک جلایا گیا۔ ویڈیو فوٹیج کی بنیاد پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
ریاست کی چیف سکریٹری رادھا راتوری اور ڈی جی پی ابھینو کمار نے بھی ہلدوانی پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا۔
چیف سیکرٹری نے کہا کہ پہلے وہ پوری صورتحال کا مکمل مطالعہ کریں گے اور پھر اس سے متعلق قانونی پہلوؤں کو دیکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کے خلاف کوئی کارروائی ہوئی تو اس میں جو بھی قصوروار ہوگا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر