Latest News

مولانا توقیر رضا خان کی اپیل پر بریلی میں ہزاروں لوگ سڑکوں پر اترے، بھاری فورس تعینات، نہیں ہوئی گرفتاری۔

بریلی:  آل انڈیا اتحاد ملت کونسل کے سربراہ اور فائربرانڈ لیڈر مولانا توقیر رضا خان نے بڑے پیمانے پر گرفتاریوں اور جیل بھرو تحریک کا اعلان کیا ہے۔ خبر کے مطابق مولانا نے نماز جمعہ اعلی حضرت میں ادا کی اور پھر گرفتاری دینے نکلے مگر پولیس نے آگے جانے نہیں دیا تو وہ گھر لوٹ آئے
واضح ہو مولانا توقیر رضا نے نماز جمعہ کے بعد اجتماعی گرفتاری کی بات کی تھی جس کے باعث ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ۔ اس سلسلے میں پولیس کی بھاری نفری پہلے ہی تعینات کر دی گئی تھی ۔ اس دوران پورا علاقہ چھاؤنی میں تبدیل ہو چکا ہے۔ ڈرون کے ذریعے نگرانی کی جا رہی ہے۔چپے چپے پر پولیس فورس موجود اور چوکس ہے اس وقت پولیس توقیر رضا اور ان کے حامیوں کو روکنے کی کوشش کی لیکن حامیوں نے رکاوٹیں توڑ دیں اور آگے بڑھ گئے۔ صورتحال کشیدہ ہے۔ علامہ توقیر رضا کے حامی جمعے کو گیانواپی کیس کے فیصلے کے خلاف اور ہلدوانی میں پولیس ایکشن کے خلاف احتجاج میں جیل بھرو تحریک کا اعلان کیا ہے ۔
اس سے قبل توقیر رضا نے ہلدوانی تشدد کے حوالے سے ایک مبینہ متنازعہ بیان دیا آج تک کے مطابق توقیر رضا خان نے کہا تھا کہ آپ ہمارے گھر پر بلڈوزر چلا دیں گے تو کیا ہم خاموش رہیں گے، اب کوئی بلڈوزر برداشت نہیں کیا جائے گا، سپریم کورٹ نوٹس نہیں لے رہی تو ہم اپنی حفاظت خود کریں گے، قانون نے ہمیں حق دیا ہے۔ ’’کہ اگر کوئی ہم پر حملہ کرے گا تو ہم اس کی مزاحمت کریں کریں گے
ادھر امر اجالا نے خبر دی ہے کہ بہر حال اسلامیہ کالج میدان میں سیکورٹی کے انتظامات ناقابل تسخیر ہیں۔ 1400 پولیس اہلکار زمین کو گھیرے میں لینے کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔ چھ اے ایس پیز اور 12 سی اوز کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ 50 انسپکٹر اور 150 سب انسپکٹر بھی تیار ہوں گے۔ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے چار کمپنیاں پی اے سی اور ایک کمپنی آر اے ایف کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ سیکورٹی انتظامات کے انچارج ایس پی سٹی راہول بھاٹی نے بتایا کہ اعلیٰ حکام سے فورس کی درخواست کی گئی تھی۔ اس کے تحت دیگر اضلاع سے 700 پولیس اہلکار ملے ہیں۔ اتنی ہی تعداد میں ضلعی فورسز کو پوائنٹس پر تعینات کیا گیا ہے۔ فسادات پر قابو پانے کے آلات اور آنسو گیس کے وسائل کافی مقدار میں دستیاب ہیں۔ کالج کیمپس میں کسی بھی پروگرام کے لیے اجازت نہیں لی گئی ہے۔ اس سلسلے میں اسے سیل کر دیا گیا ہے۔ سڑکوں پر بیریکیڈنگ ہے
ایس پی سٹی نے کہا کہ دوسرے اضلاع کے ساتھ سرحدوں پر رکاوٹیں لگائی جائیں گی تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ غیر قانونی پروگرام میں شرکت کے لیے بھیڑ آ رہی ہے یا نہیں۔ ایسے لوگوں کو واپس بھیج دیا جائے گا۔ اگر اس نے اصرار کیا تو کارروائی کی جائے گی۔ پولیس کو ضلع کے قصبوں اور بڑے دیہاتوں میں چوکسی رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ وہاں سے کوئی آیا تو کارروائی کی جائے گی۔
بدھ کو پولیس انتظامیہ نے مولانا توقیر رضا سمیت 30 افراد کو ریڈ نوٹس جاری کرتے ہوئے کارروائی کا انتباہ دیا تھا۔ پولیس اب اسے کارروائی کی بنیاد سمجھ رہی ہے۔ حکام کے مطابق اگر جمعہ کو ماحول خراب ہوا تو رپورٹ درج کر کے ان افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر