Latest News

غزہ میں اسرائیلی وحشیانہ بمباری جاری، مزید ۱۱۸ افراد شہید، اسرائیل نے اتحادی ملکوں کے ۲ریاستی حل کے مطالبےکو کیا مسترد۔

غزہ:  اسرائیلی فوج کی غزہ میں وحشیانہ بمباری جاری ہے، جس کے نتیجے میں پچھلے 24 گھنٹے میں مزید 118 فلسطینی شہید ہو گئے۔
ڈان نیوز کے مطابق اسرائیلی فوج نے رفح اور خان یونس میں ہسپتالوں اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا اورسفاک فوج نے مختلف علاقوں میں صحافیوں پر بھی بے دریغ فائرنگ کی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکہ نے غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد کو تیسری مرتبہ ویٹو کردیا تھا، جس پر اتحادیوں نے امریکا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق قرارداد پر ووٹنگ سے قبل امریکا نے معاملے کے حل کے لیے ایک متبادل ڈرافٹ پیش کیا جس میں‘سیزفائر’ لفظ موجود تھا لیکن فوری طور پر جنگ بندی کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔حال میں پیش کی گئی سیز فائر کی قرارداد پر الجزائر گزشتہ تین ہفتوں سے کام کررہا تھا جس میں مطالبہ کیا تھا کہ انسانی بنیادوں پر سیز فائر کرتے ہوئے تمام فریقین کا احترام کیا جائے۔ سیز فائر کے لیے ووٹنگ کو ویٹو کرنے کے عمل کو چین اور روس کے ساتھ ساتھ امریکا کے اتحادیوں فرانس، سلووینیا اور مالٹا نے بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

اُدھر، اسرائیل نے اتحادی ملکوں کے 2 ریاستی حل کے مطالبےکو واضح طور پر مسترد کر دیا ہے۔  اسرائیلی پارلیمنٹ نے بھاری اکثریت سے وزیر اعظم نیتن یاہو کی پیش کردہ قرارداد منظور کی جس میں آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی بین الاقوامی کوشش کو مسترد کیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق نیتن یاہو کی پیش کردہ قرارداد پر اسرائیلی پارلیمنٹ کے 99 ارکان نے حمایت میں اور 9 نے مخالفت میں ووٹ دیا۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے بدستور جاری ہیں، امدادی ٹرکوں پر بھی حملے کیے جارہے ہیں، حملوں کے باعث ورلڈ فوڈ پروگرام نے شمالی غزہ میں امداد کی ترسیل روک دی ہے۔ غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 118 فلسطینی شہید ہوئے ہیں جب کہ 163 زخمی ہوئے ہیں۔

غزہ میں اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 29 ہزار 313 ہوگئی ہے، غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 69 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔ ادھر برطانوی ہائی کورٹ نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے کے لیے دائردرخواست مسترد کردی۔
اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسلم میں سلووینیا کے نمائندے سیمیول زوگر نے کہا تھا کہ ہم نے قرارداد کے حق میں اس لیے ووٹ دیا تاکہ غزہ میں شہریوں کا قتل عام رک سکے، فلسطینیوں کو جن مشکلات کا سامنا ہے وہ اس سے کہیں زیادہ ہیں جس کا ایک انسان سامنا کر سکتا ہے۔فرانسیسی سفیر نکولس دی ریویری نے کہا تھا کہ انسانی اموات اور انسانوں کو درپیش مشکلات ناقابل برداشت ہیں اور اسرائیلی کارروائیوں کو لازمی رکنا چاہیے۔

اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں ظلم کے پہاڑ توڑ دیئے، کھانے کی قطار میں کھڑے فلسطینیوں پر فائرنگ کرکے ایک شہری کو شہید اور متعدد افراد کو زخمی کردیا۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطینی شہری شمالی غزہ میں ساحلی علاقے کی جانب منتقل ہورہے تھے، اس دوران وہاں سے شدید فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی جاں بحق اور دیگر زخمی ہوگئے۔سامنے آنے والی ویڈیوز میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ غزہ سٹی کے مغربی علاقے میں ہزاروں فلسطینی جمع ہیں اور بدترین فائرنگ اور دھواں چھوڑنے والے بم کے شعلے بلند ہو رہے ہیں۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اس حملے میں ایک فلسطینی جام شہادت نوش کرگیا ہے، جبکہ ایک شہری کے سر پر زخم لگے، جو زمین پر گرا ہوا ہے۔رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملے کے نتیجے میں 10 افراد زخمی ہوگئے جبکہ زخمیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر