Latest News

ہیمنت بسوا شرما اور مولانا بدرالدین اجمل کے مابین خفیہ سمجھوتہ، کانگریس کا سنگین الزام۔

گواہاٹی: انڈیا اتحاد کو غیر مشروط حمایت دینے کا اعلان کرنے والے مولانا بدرالدین اجمل کو آسام میں متحد ہوئی 11 اپوزیشن پارٹیوں نے اتحاد سے دور رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، وہیں کانگرس کی جانب سے مولانا پر سنگین الزامات  عائد کرنے کا سلسلہ لگاتار جاری ہے۔ 
آسام میں کانگریس کے رکن اسمبلی و آنے والے لوک سبھا انتخابات کے لئے پارٹی کے امیدوار رقیب الحسین نے جمعہ کے دن الزام لگایا کہ چیف منسٹر ہیمنتا بسوا شرما اور اے آئی یو ڈی ایف کے لیڈر بدرالدین اجمل کے درمیان خفیہ سمجھوتہ ہے۔
رقیب الحسین اس مرتبہ دھوبری لوک سبھا نشست سے مقابلہ کررہے ہیں وہ آسام میں سابق چیف منسٹر ترن گوگوئی زیر قیادت حکومت میں ایک طاقتور وزیر رہے اور 2001 سے ساما گڑی اسمبلی حلقہ سے ایک ایم ایل اے رہے ہیں۔
کانگریس کے لیڈر نے دعویٰ کیا چیف منسٹر ہیمنتا بسوا شرما، بدرالدین اجمل کی وجہ سے ریاست میں اقتدار پر برقرار ہیں۔ اگر اجمل کو یہاں شکست دی جائے تو شرما بھی آخر کار اقتدار کھو دیں گے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ چیف منسٹر شرما اور اے آئی یو ڈی ایف کے لیڈر اجمل اپنی اشتعال انگیز بیانات کے ذریعہ ووٹ کی تقسیم میں ملوث ہیں۔
کانگریس کی جانب سے دھوبری لوک سبھا نشست سے اپنے امیدوار کے طور پر رقیب الحسین کے نام کے اعلان کے ساتھ ہی اجمل کو ان کے خلاف سخت تنقیدیں شروع کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ اے آئی یو ڈی ایف کے  صدر مولانا اجمل 2009 سے دھوبری نشست جیت رہے ہیں اور وہ متواتر چوتھی معیاد کے لئے اس نشست پر کامیابی کے لئے میدان میں ہیں۔
انھوں نے کہا کہ میں گذشتہ 20 سال سے سیاست میں رہا ہوں۔ میں نے تین سال کے لئے ایک رکن اسمبلی کے طور پر خدمت انجام دی اور میں 2009 سے دھوبری لوک سبھا نشست کی نمائندگی کررہا ہوں۔ رقیب الحسین بمشکل چند گھنٹوں کے لئے دھوبری آتے ہیں وہ وہاں کبھی رات نہیں گذارتے۔ اے آئی یو ڈی ایف کے لیڈر نے اس خواہش کا اظہار بھی کیا کہ ان کی پارٹی لوک سبھا انتخابات میں بہتر مظاہرہ کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ ہم یقینی طور پر تین نشستیں جیتیں گے۔ کانگریس پارٹی اس مرتبہ آسام میں زیرو بن جائے گی۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر