رمضان المبارک کے تیسرے جمعہ کی نماز دیوبند کی متعدد مساجد میں ہزاروں فرزندانِ توحید نے خشوع وخضوع کے ساتھ ادا کی۔ ہلکی گرمی کے باوجود خوشگوار موسم کے دوران صبح سے ہی جمعہ کی تیاریاں دیوبند کی گلیوں میں نظر آرہی تھیں، ننھے بچے بھی جمعہ کی نماز کے لیے تیار ہوکر گھروں سے نکل رہے تھے۔ قرب وجوار سے آئے لوگوں نے نماز جمعہ سے قبل اور بعد میں دیوبند کے بازاروں سے خریداری کی۔ جمعہ کے دن بھی نگر پالیکا کی جانب سے صفائی کا کوئی خاص انتظام نظر نہیں آیا۔
دارالعلوم کی مسجد رشید میں جامع مسجد امروہہ کے استاذ حدیث و ممتاز عالم دین مفتی سید عفان منصورپوری نے نماز جمعہ ادا کرائی۔ خطبہ کے دوران مولانا نے فلسطین میں جنگ بندی اور مسجد اقصیٰ کی بازیابی کے لئے خصوصی دعا بھی کی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہاکہ فلسطین میں جلد از جلد جنگ بندی ہو، ظالموں کو بے گناہوں کی خوں ریزی کا سلسلہ بند کرنے پر مجبور کیا جائے۔ ہزاروں کی تعداد میں جمعہ کی نماز ادا کرنے والے فرزندان توحید نے قبلہ اول اور مسجد اقصیٰ کی بازیابی اور صیہونی قبضہ سے آزاد ہونے کی دعا کے ساتھ مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا۔ دوسری جانب جمعیة علماءہند کی تحریک پر آج کے دن کو تحفظ اوقاف کے طو رپر منائے جانے کے سلسلہ میں مفتی عفان منصور پوری نے کہا کہ اوقاف کی جائیدادیں ملت اسلامیہ کا عظیم اثاثہ ہیں۔ ہندوستان میں فی الوقت پانچ لاکھ اوقاف کی جائیدادیں ہیں اور افسوس اس بات پر ہے کہ ان میں بہت سی جائیدادیں مسلمانوں کی تعمیر وترقی کے بجائے سرکاری اور غیرسرکاری اداروں اور غاصبین کے تسلط میں ہیں۔ آئے دن سرکاری ایجنسیوں کی جانب سے سیکڑوں سالہ قدیم مساجد اور عبادت گاہوں کے انہدام کا معاملہ سامنے آتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات کے پیش نظر جمعیۃ علماء ہند نے حسب روایت ملت اسلامیہ کو تحفظ اوقاف کے حوالہ سے بیدار کرنے کے لئے آج کے دن کو تحفظ اوقاف کے نام سے موسوم کیا ہے۔ مفتی عفان منصورپوری نے کہا کہ بحیثیت مسلمان ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ملک بھر میں وقف املاک کے تحفظ کے لئے ہرممکن جدوجہد کریں۔ نماز جمعہ کے بعد مسجد رشید میں ہی جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی نے پرُ مغز خطاب کیا اور ذکر کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ذکر کے ذریعہ اپنے دلوں کو زندہ رکھو۔ سید کالونی کی مسجد میں نماز جمعہ سے قبل دارالعلوم وقف کے استاذ حدےث مفتی عارف قاسمی نے خطاب کیا۔ دیوبند کی دیگر مساجد میں بھی جمعہ کی نمازادا کی گئی، دیوبند میں قرب وجوار سے آئے ہوئے لوگوں نے نماز کے بعد خریداری بھی کی جس کی وجہ سے دیوبند کے بازاراور گلیاں پرُ رونق رہیں۔
0 Comments