Latest News

مدارس کے خلاف یوگی سرکار کے کریک ڈاؤن پر بیان دینے پر یوپی مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سربراہ گرفتار۔

لکھنؤ: اتر پردیش پولیس نے اتوار کو آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ریاستی سربراہ حافظ نور احمد رضا ازہری کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان کی گرفتاری مدارس کے خلاف یوگی حکومت کی کارروائی پر ان کے مبینہ ریمارکس کے بعد عمل میں آئی ہے۔
حافظ نور احمد رضا ازہری کی اتر پردیش پولیس کے ہاتھوں پیلی بھیت میں گرفتاری نے ریاست بھر میں اس پر تنازعہ اور بحث کو مزید ہوا دی ہے ۔مولانا اظہری کی گرفتاری مدارس کے خلاف یوگی حکومت کے کریک ڈاؤن سے متعلق ان کے مبینہ اشتعال انگیز ریمارکس بویام کے تناظر میں ہوئی ہے۔جیسا کہ ان پر الزام لگایا گیا ہے
اپنی گرفتاری سے دو دن قبل ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں، مولانااظہری نے مساجد اور مدارس کے خلاف ٹارگٹڈ (نشان زد)مہم چلانے کا الزام لگاتے ہوئے حکومت کے اقدامات پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے حکام پر الزام لگایا کہ وہ ان مذہبی اداروں کو منہدم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور مسلم کمیونٹی میں خوف پھیلا رہے ہیں۔ ازہری نے دعویٰ کیا کہ حکومت کا مطلوبہ ایجنڈا لوگوں کو مدارس میں جانے سے روکنا تھا، اس طرح مسلمانوں کی مذہبی تعلیم میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔
مولانا ازہری کے بیان وریمارکس نے تنازعہ کو سامنے لادیا اور میڈیا نے اس میں خوب نمک مرچ لگا کر اس کو ہوا دی ، مختلف دھڑوں نے اس معاملے پر مختلف آراء کا اظہار کیا ہے۔ مسلم رہنما کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ان کے بیانات محض مذہبی آزادی اور اقلیتی برادریوں کے حقوق کے حوالے سے جائز خدشات کی عکاسی کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کے اقدامات ان بنیادی آزادیوں کی خلاف ورزی ہیں اور ان کی مذمت کی جانی چاہیے۔
مولانا اظہری کی گرفتاری مذہبی آزادی اور اتر پردیش میں حکومتی مداخلت کے گرد پھیلے وسیع تناؤ کی نشاندہی کرتی ہے۔ ریاست، اپنے متنوع مذہبی منظر نامے کے ساتھ، اکثر اس طرح کے متنازعہ مسائل کا شکار رہی ہے۔ مذہبی اداروں کے بارے میں یوگی حکومت کی پالیسیوں کو اکثر تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو حکمرانی، مذہب اور شہری آزادیوں کے درمیان پیچیدہ عمل کی عکاسی کرتی ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر