یورپین پارلیمنٹ کے حالیہ اجلاس کے دوران ایک سویڈش ممبر عبیر السحلانی نے غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف خاموش احتجاج کیا۔عبیر السحلانی نے اجلاس کے دوران پوڈیم پر اپنا زیادہ وقت منہ پر ہاتھ رکھے خاموش کھڑے رہ کر گزارا۔
اجلاس کے سربراہ نے اُنہیں خاموش کھڑے دیکھ کر کہا کہ’آپ کو بولنے کے لیے جو وقت ملا ہے کیا آپ اسے خاموش رہ کر احتجاج کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہیں ؟ اگر نہیں، تو میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ پوڈیم چھوڑ دیں تاکہ کسی اور اسپیکر کو بولنے کا موقع مل سکے۔عبیر السحلانی نے اجلاس کے سربراہ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جو ہو رہا ہے اس کے بارے میں بات کرنے کے لیے مزید الفاظ نہیں ہیں، توڑنے کے لیے مزید قوانین نہیں ہیں اور نہ ہی اب مزید اپیلیں کی جا سکتی ہیں کیونکہ منافقت عیاں ہے ہم سب اجتماعی طور پر انسانیت کو بچانے میں ناکام ہو چکے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کا خیال رنگ ونسل کی بنیاد پر رکھا جا رہا ہے جو جن کے رنگ جتنے زیادہ گہرے ہوں گے اُنہیں اتنے ہی کم حقوق ملیں گے۔
عبیر السحلانی نے کہا کہ ہم پر یہود مخالفت کے الزامات لگا کر ہمیں خاموش کروانے کی کوشش کی گئی اور بدقسمتی سے ہمیں یہ دکھانے کی کوشش کی گئی کہ ہمیں اسرائیلی عوام کی حفاظت کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔
0 Comments