Latest News

رتبے اور موٹی سیلری کے ساتھ یہ ہیں ممبر پارلیمنٹ کو ملنے والی سہولتیں، مراعات اور اختیارات۔

نئی دہلی:(آر کے بیورو)
لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج 4 جون کو جاری کیے گئے ہیں۔ بی جے پی کے سورت کے امیدوار مکیش دلال کے بلامقابلہ منتخب ہونے کے بعد، الیکشن کمیشن نے لوک سبھا کی 542 (کل 543 نشستوں) کے ووٹوں کی گنتی کی تھی، جس میں این ڈی اے کو 293، انڈیا الائنس کو 234 اور دیگر کو 16 سیٹیں ملی تھیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے سب سے زیادہ 240 نشستیں حاصل کی ہیں جبکہ کانگریس نے 99 نشستیں حاصل کی ہیں۔ آج ہم آپ کو پارلیمانی حلقوں سے منتخب ہونے والے اراکین اسمبلی کو فراہم کی جانے والی سہولیات اور تنخواہ کے بارے میں بتا رہے ہیں۔

ایم پی کا کام 
قانون بنانا: ارکان پارلیمنٹ کا بنیادی کام آئین کے مطابق قوانین بنانا اور ان میں ترمیم کرنا ہے۔ حکومت پر نظر رکھنا: حکومتی پالیسیوں اور اقدامات کا جائزہ لینا اور تنقید کرنا۔
عوام کی آواز اٹھانا: پارلیمنٹ میں اپنے حلقے کے لوگوں کے مسائل اور تحفظات کو اٹھانا۔
حکومت کو مشورہ دینا: قومی اہمیت کے مسائل پر حکومت کو مشورہ دینا۔
بین الاقوامی امور میں شرکت: بین الاقوامی کانفرنسوں اور میٹنگوں میں ہندوستان کی نمائندگی کرنا۔

پارلیمنٹیرین کے اختیارات
قوانین پر ووٹنگ: پارلیمنٹ میں تجویز کردہ قوانین پر ووٹ دینے کا حق۔ بحث میں شرکت: پارلیمنٹ میں مباحثوں میں حصہ لینے کا حق۔ سرکاری افسران سے سوالات پوچھنا: حکومت کے کام کاج سے متعلق سوالات پوچھنے کا حق۔

ایم پی کی مراعات
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کو مراعات حاصل ہیں، جن کے مطابق کوئی بھی قانونی سمن، دیوانی یا فوجداری، اسپیکر یا چیئرمین کی اجازت کے بغیر پارلیمنٹ کے احاطے میں جاری نہیں کیا جا سکتا۔ اسی طرح اسپیکر یا چیئرمین کی اجازت کے بغیر پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر کسی کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔ کیونکہ پارلیمنٹ کے احاطے میں صرف اسپیکر یا ایوان کے چیئرمین کے احکامات پر عمل ہوتا ہے۔ ایوان میں کسی بھی سرکاری اہلکار یا مقامی انتظامیہ کے احکامات پر عمل نہیں کیا جاتا۔

پارلیمینٹیرین کی گرفتاری کا اصول
پارلیمنٹ رولز کے باب ۲۰ اے میں رکن پارلیمنٹ کی گرفتاری سے متعلق دفعات رکھی گئی ہیں۔ جس کے مطابق کسی بھی رکن اسمبلی کو فوجداری کیس میں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے رکن اسمبلی کو گرفتار کرنے والی پولیس یا متعلقہ ایجنسی کو راجیہ سبھا کے چیئرمین یا لوک سبھا کے اسپیکر کو گرفتاری کی وجہ بتانی ہوگی۔

ایم پی کی تنخواہ، بھتے، دیگر سہولتیں

بنیادی تنخواہ: روپے 1,00,000/- ماہانہ
یومیہ الاؤنس: روپے 2,000- روپے 
دیگر الاؤنسز:
حلقہ بندی الاؤنس: روپے 70,000/- فی مہینہ
دفتری اخراجات الاؤنس: روپے 60,000/- ماہانہ (جس میں سے 20,000/- سٹیشنری اشیاء وغیرہ اور ڈاک کے اخراجات کے لیے) سبھی ٹیکس فری۔
ٹیلی فون: دہلی کی رہائش، حلقہ کی رہائش اور انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کے لیے تینوں ٹیلی فون پر سالانہ 1,50,000 مفت کالیں
رہائش: کرایہ مفت سرکاری رہائش (بشمول ہاسٹل رہائش)
پانی اور بجلی: ہر سال 50,000 یونٹ بجلی (25,000 یونٹ ہر لائٹ/بجلی میٹر یا ایک ساتھ) اور 4,000 کلو لیٹر پانی ہر سال (ہر سال جنوری سے شروع ہوتا ہے)
پنشن: ریٹائرڈ ایم پیز کے لیے کم از کم پنشن 25,000/- ماہانہ۔
پانچ سال سے زیادہ کی رکنیت کے لیے ہر سال ۔ 2,000/- اضافی پنشن، سفری الاؤنس: ہوائی سفر، ریل سفر، سڑک کے سفر کے لیے الاؤنس
سفری سہولت: ایم پی اور اس کے ساتھی/خاندان کے لیے ریلوے پاس، ہوائی سفر
سابق ممبران پارلیمنٹ کے لیے سفری سہولت: مفت
 AC سیکنڈ کلاس ریل سفر
واضح رہے سال 2020 میں، کوویڈ 19 وبائی امراض کی وجہ سے، ایک سال کے لیے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں 30 فیصد کمی کی گئی۔ اس کے بعد یکم اپریل 2023 سے ارکان پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں ہر پانچ سال میں 5 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر