Latest News

نہیں ملی تبدیلی مذہب واجتماعی نکاح کے پروگرام کی اجازت، مولانا توقیر رضا کو پولیس نے دی سخت وارننگ۔

بریلی: معروف مسلم رہنما اور اتحاد ملت کونسل کے صدر مولانا توقیر رضا خان کی جانب سے بریلی، یوپی میں مذہب تبدیلی اور اجتماعی نکاح کا پروگرام منعقد کرنے کے اعلان کے بعد پولیس انتظامیہ کو چوکنا کردیا گیا ہے۔ پولیس نے واضح طور پر کہا ہے کہ بغیر اجازت اس طرح کا کوئی پروگرام منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگر کسی نے طاقت کا استعمال کیا تو اس کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ کسی کو امن و امان میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ 
درحقیقت مولانا توقیر رضا نے 5 جوڑوں کو اسلام قبول کرنے اور 21 جولائی کو بریلی کے خلیل ہائر سیکنڈری اسکول میں صبح 11 بجے اجتماعی نکاح کا پروگرام منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مولانا رضا کے مطابق اس کے لیے انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو خط لکھ کر اجازت طلب کی ہے۔
اس معاملے میں بریلی کے ایس ایس پی انوراگ آریہ نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا – "کل سٹی مجسٹریٹ کو ایک درخواست دی گئی تھی اور اس کی مقامی پولیس اور ایل آئی (لوکل انٹیلی جنس) کی طرف سے جانچ کی جا رہی ہے۔ تحقیقات کے بعد رپورٹ درج کی جائے گی۔ بریلی پولیس تمام مقامی لوگوں کو یقین دلاتی ہے کہ کسی کو بھی شہر کے امن و امان سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور بغیر اجازت کے منعقد ہونے والے کسی بھی پروگرام سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
واضح ہو مولانا توقیر رضا نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس ایسی 23 درخواستیں ہیں جن میں انہوں نے اسلام قبول کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ ان میں 15 لڑکیاں اور 8 لڑکے ہیں۔ مولانا نے کہا کہ کئی مسلم لڑکیوں نے ہندو مذہب اختیار کر لیا ہے، لیکن کسی ہندو تنظیم نے اس کی مخالفت کا اظہار نہیں کیا۔ اس لیے ہمارے اس پروگرام کے خلاف کوئی مذہبی تنظیم احتجاج نہیں کرے گی۔ 
مولاناتوقیر رضا نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ ہم کوئی غیر قانونی کام کرنے نہیں جا رہے ہیں۔ تمام بالغوں کو اپنے مذہب اور معاملات کے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق ہے۔ جن پانچ جوڑوں کی شادی پہلے مرحلے میں ہونے والی ہے، ان میں سے ایک کا تعلق ایم پی سے ہے اور باقی قریبی بریلی سے ہیں۔(سورس:آج تک )

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر