Latest News

بنگلہ دیش میں تختہ پلٹ، استعفیٰ دے کر ملک چھوڑ ہندوستان فرار ہوئی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد، پُر تشدد مظاہروں کے درمیان وزیرِ اعظم ہاؤس اور پارلیمینٹ میں گھسے مظاہرین، فوج نے سنبھالی باگ ڈور، حسینہ کے بیٹے بولے، مایوس ہوئی میری والدہ، اب سیاست میں نہیں لوٹینگی۔

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور سینکڑوں مظاہرین ان کی رہائش گاہ ڈھاکہ پیلس میں داخل ہو گئے۔ اس کے بعد وہ فوجی ہیلی کاپٹر میں ہندوستان روانہ ہو گئیں۔ یہ معلومات روزنامہ ’پروتھوم الو‘ نے دی ہے۔ شیخ حسینہ کو لے جانے والا فوجی ہیلی کاپٹر پیر کی دوپہر ڈھائی بجے بنگ بھون سے روانہ ہوا۔ اس وقت ان کی چھوٹی بہن شیخ ریحانہ بھی ان کے ساتھ تھیں۔ متعلقہ ذرائع نے بتایا کہ وہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہندوستان کے مغربی بنگال کے لیے روانہ ہوئی ہیں۔ دریں اثناء دارالحکومت ڈھاکہ سمیت ملک بھر میں فوج تعینات کر دی گئی ہے۔ پولیس کو سڑکوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس سے قبل حکمران جماعت عوامی لیگ اور حزب اختلاف کی بڑی جماعت بی این پی کی اعلیٰ قیادت کے درمیان آرمی ہیڈ کوارٹرز میں ایک بڑا اجلاس منعقد کیا گیا۔
بنگلہ دیش میں مسلسل بگڑتی ہوئی صورتحال کے درمیان آرمی چیف جنرل وقار الزمان ملک سے خطاب کیا۔ آرمی چیف جنرل وقار الزماں نے کہا ہے کہ شیخ حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا اور اب ملک میں عبوری حکومت بنائی جائے گی۔
آرمی چیف نے قوم سے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک میں امن واپس لائیں گے، شیخ حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا ہے اور اب عبوری حکومت کےقیام کےلیے بات چیت جاری ہے اور اس حوالے سے عوامی لیگ کے سوا تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت ہوئی ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ ملک میں کرفیو یا ایمرجنسی کی کوئی ضرورت نہیں، صدر سے جلد ملاقات کرکے عبوری حکومت کے قیام پر بات کرونگا اور امید ہے آج رات تک مسائل کا حل تلاش کرلیں گے۔
واضح رہے کہ ملک گیر کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہزاروں مظاہرین لانگ مارچ کے لیے ڈھاکہ کے شاہ باغ چوراہے پر جمع ہیں۔ اس سے قبل اتوار کو ہونے والے تشدد میں 300 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے، ان میں 19 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ بنگلہ دیش میں حالات وہی ہوتے جا رہے ہیں جو کچھ عرصہ پہلے پاکستان میں تھے۔ پاکستان کی طرح اندرونی کشمکش سے نبردآزما بنگلہ دیش میں لانگ مارچ کی کال دی گئی۔ طلباء رہنماؤں نے وزیر اعظم شیخ حسینہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان کیا۔

بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے کر ہندوستان آ گئی ہیں۔ پیر کی شام ان کا ہیلی کاپٹر یوپی کے غازی آباد میں فضائیہ کے ہنڈن ایئربیس پر اترا۔ مانا جا رہا ہے کہ شیخ حسینہ یہاں سے لندن یا کسی اور ملک کے لیے روانہ ہو سکتی ہیں۔ دریں اثناء دہلی پولیس نے بنگلہ دیش کے بحران کے پیش نظر چانکیہ پوری میں واقعہ بنگلہ دیش ہائی کمیشن کی سیکورٹی بڑھا دی ہے۔ ہائی کمیشن کے باہر مزید رکاوٹیں لگا دی گئی ہیں اور وہاں تعینات پولیس اہلکاروں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ دہلی پولیس کے سینئر افسران نے سیکورٹی انتظامات کا معائنہ کرنے کے لیے ہائی کمیشن کا دورہ کیا۔
خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں ایک ماہ سے جاری مظاہروں نے گزشتہ ماہ پرتشدد شکل اختیار کر لی تھی۔ حکومت مخالف مظاہروں میں اب تک کم از کم 300 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ پیش رفت اتوار کے روز پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 100 سے زائد افراد کے ہلاک اور 1000 سے زیادہ زخمی ہونے کے بعد سامنے آئی ہے۔ ""ش"٫بنگلہ دیش کے معروف اخبار ‘دی ڈیلی سٹار نے رپورٹ کیا، ’’تین ہفتوں سے جاری حکومت مخالف مظاہروں میں مرنے والوں کی تعداد 300 سے تجاوز کر گئی ہے۔ شہری تحریکوں کے دوران یہ بنگلہ دیش کی تاریخ کا سب سے خونریز دور ہے۔
اُدھر بنگلہ دیش کے مقامی اخبار ڈیلی اسٹار کے مطابق شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہونے اور ملک سے فرار ہونے کے بعد مظاہرین نے ڈھاکا کے علاقے گلستان میں واقع عوامی لیگ کے ہیڈ کواٹرز کو آگ لگادی۔ مقامی میڈیا کے مطابق واقعہ شام 4 بجے پیش آیا اور اس دوران مظاہرین شیخ حسینہ واجد اور عوامی لیگ کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔
مقامی اخبار کے مطابق اسی اثنا میں مظاہرین نے بنگلادیش کے بانی شیخ مجیب الرحمان کی ذاتی رہائش گاہ 32 دھان منڈی، جو اب بنگا بندھو میمورئیل میوزیم ہے، کو بھی آگ لگادی۔ مقامی اخبار کے مطابق مظاہرین نے اس دوران نعرے بازی بھی کی اور عمارت میں رکھا فرنیچر اور دیگر اشیا ساتھ لے گئے۔ خیال رہے کہ 32 دھان منڈی ڈھاکہ میں شیخ مجیب الرحمان کی ذاتی رہائش گاہ تھی اور یہیں 15 اگست 1975 کو فوجی بغاوت کے دوران انہیں قتل کیا گیا تھا۔ وہیں بنگلہ دیش کے صدر نے سابق وزیراعظم اور اپوزیشن رہنما خالدہ ضیا کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق بنگلا دیش کے صدر محمد شہاب الدین نے سابق وزیراعظم اور مرکزی اپوزیشن جماعت بی این پی کی سربراہ خالدہ ضیا کی رہائی کا حکم جاری کیا ہے۔ خبرایجنسی کے مطابق خالدہ ضیاکی رہائی کا حکم صدارتی اجلاس میں دیا گیا۔

 بنگلہ دیش میں ایک ماہ سے جاری پرتشدد مظاہروں کے بعد استعفیٰ دے کر بھارت فرار ہونے والی وزیراعظم حسینہ واجد کے بیٹے کا کہنا ہے کہ والدہ بہت مایوس ہوئی ہیں اور وہ اب سیاست میں واپس نہیں آئیں گی۔ بنگلہ دیش کی مستعفیٰ وزیراعظم کے بیٹے اور ان کے انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے مشیر صجیب واجد نے برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حسینہ واجد نےجب اقتدارسنبھالا تو بنگلا دیش ایک غریب ملک اور ناکام ریاست تھی۔ انہوں نے کہا کہ والدہ حسینہ واجد نے بنگلا دیش کو ترقی دے کر ایشیا کے اُبھرتے ٹائیگروں میں شامل کیا۔ صجیب واجد نے بتایا ہے کہ حسینہ واجد بہت مایوس ہوئی ہیں اور وہ اب سیاست میں واپس نہیں آئیں گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مظاہرین کے خلاف حکومت کا ردعمل بالکل درست تھا۔ واضح رہے کہ حسینہ واجد کے استعفیٰ دینے سے تقریباً ایک گھنٹہ قبل ان کے صاحبزادے اور حسینہ کے انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے مشیر صجیب واجد نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کیا تھا۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر