Latest News

وقف ترمیمی بل کے لیے ۳۱؍ رکنی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل، اسد الدین اویسی، محب اللہ ندوی اور عمران مسعود بھی شامل۔

نئی دہلی: لوک سبھا نے جمعہ (9 اگست) کو وقف ترمیمی بل کے لیے بنائی جانے والی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی تجویز کو قبول کرلیا ہے۔ اس کمیٹی میں دونوں ایوانوں کے 31 ارکان ہوں گے۔ لوک سبھا سے 21 اور راجیہ سبھا سے 10 ممبران ہوں گے۔ کمیٹی کو پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس کے پہلے ہفتے میں اپنی رپورٹ پیش کرنی ہوگی۔
پارلیمانی امور اور اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے اس بل کو جے پی سی کو بھیجنے کے لیے لوک سبھا میں تحریک پیش کی۔ رجیجو نے ایک دن پہلے یعنی جمعرات، 8 اگست کو لوک سبھا میں وقف بل 2024ء پیش کیا تھا۔ کانگریس اور سماج وادی پارٹی سمیت اپوزیشن جماعتوں نے اس بل کو مسلم مخالف اور آئین کے برخلاف قرار دیتے ہوئے اس کی مخالفت کی تھی۔ اپوزیشن کے اعتراضات اور زبردست احتجاج کے درمیان یہ بل لوک سبھا میں بغیر کسی بحث کے جے پی سی (جوائنٹ پارلیمنٹ کمیٹی) کو بھیج دیا گیا۔

جے پی سی کے لوک سبھا سے 21 ممبران ہیں۔ ان میں سے 7 بی جے پی اور 3 کانگریس کے۔

۔ 1 جگدمبیکا پال (بی جے پی)
۔ 2 نشی کانت دوبے (بی جے پی)
۔ 3 تیجسوی سوریا (بی جے پی)
۔ 4 اپراجیتا سارنگی (بی جے پی)
۔ 5 سنجے جیسوال (بی جے پی)
۔ 6 دلیپ سائکیا (بی جے پی)
۔ 7 ابھیجیت گنگو اپادھیائے (بی جے پی)
۔ 8 ڈی کے ارونا (وائی ایس آر سی پی)‏
۔ 9  گورو گوگوئی (کانگریس)
۔ 10 عمران مسعود (کانگریس)
۔ 11 محمد جاوید (کانگریس)
۔ 12 مولانا محب اللہ ندوی (ایس پی)
۔ 13 کلیان بنرجی (ٹی ایم سی)‏
۔ 14 اے راجہ (ڈی ایم کے)
۔ 15 ایل ایس دیورایالو (ٹی ڈی پی)
۔ 16  دنیشور کامت (جے ڈی یو)
۔17 ارونت ساونت (شیو سینا، ادھو گروپ)
۔ 18 سریش گوپی ناتھ (این سی پی، شرد پوار گروپ)
۔ 19 نریش گنپت مسکے (شیو سینا، شنڈے گروپ)
۔ 20  ارون بھارتی (لوک جن شکتی پارٹی، رام ولاس)‏
۔ 21  اسد الدین اویسی (مجلس اتحاد المسلمین)

وہیں کمیٹی میں راجیہ سبھا کے اراکین میں برج لال، میدھا وشرام کلکرنی، غلام علی، رادھاموہن داس اگروال، سید ناصر حسین، محمد ندیم الحق، محمد عبداللہ، وی وجئے سائی ریڈی، سنجے سنگھ اور دھرم ادھیکاری وریندر ہیگڑے شامل ہیں۔ پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس کے پہلے ہفتے کے آخری دن تک کمیٹی سے اپنی رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر