دیوبند: سمیر چودھری۔
گزشتہ 13-14ماہ سے دہلی وقف بورڈ کے تحت خدمات انجام دینے والے امام اور موذنین کو تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں۔ جس کی وجہ سے ان کی پریشانیوں میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ کیرانہ پارلیمانی حلقہ کی ممبر پارلیمنٹ اقرا حسن نے اس سلسلہ میں دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ کو ایک تحریر بھیج کر اس مسئلہ کی طرف توجہ دلائی ہے۔
مولانا قاری عارف قاسمی کی کوششوں سے گورنر ونے کمار سکسینہ کے نام بھیجی گئی تحریرمیں ایم پی اقراءحسن نے کہا ہے کہ دہلی وقف بورڈ کے اماموں اور موذنوں کو گزشتہ 14مہینوں سے تنخواہیں نہیں دی گئیں ۔ انہو ںنے کہا کہ تقریباً گزشتہ 13مہینو ں سے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین اور ممبران کے عہدے بھی خالی پڑے ہوئے ہیں ، یعنی ایک سال سے زائد عرصہ سے دہلی وقف بورڈ کو نہ تو کوئی چیئرمین ملاہے نہ اس کے لئے ممبران کی نامزدگی کی گئی ہے۔ اس لئے اس وقت دہلی کی کمان مکمل طور پر آپ کے ہی پاس ہے۔
اقرا حسن نے یاد دہانی کرائی کہ دہلی وقف بورڈ میں بھی افسران ہی فیصلہ لیتے ہیں جو گورنر کے ماتحت ہیں۔ اقرا حسن نے وقف بورڈ کے اماموں اور موذنین کی حالت زار پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ گورنر اس بات پر خصوصی غور فرمائیں کہ وقف بورڈ سے منسلک اماموں اور موذنین کے اخراجات گزشتہ ایک سال کے زائد عرصہ سے کس طرح چل رہے ہیں۔ اقرا حسن نے دہلی کے گورنر ونے کمار سکسینہ کی توجہ اس جانب بھی مبذول کرائی کہ وقف بورڈ کے اماموں اور موذنین کی تنخواہیں بہت کم ہیں، لیکن اس کے باوجود یہ قلیل تنخواہیں بھی انہیں نہیں دی جارہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ بہت زیادہ حساس ہے۔ اس لئے دہلی کے گورنر کو فوری طو رپر اس مسئلہ کے حل کے لئے اقدامات کرنے چاہئیں اور اماموں وموذنین کی تنخواہیں فوری طورپر جاری کرانی چاہئیں۔
0 Comments