Latest News

مدارس کی خود مختاری اور تعلیمی نظام میں دخل اندازی غیر آئینی، حکومت کو مدارس اسلامیہ کا احسان مند ہونا چاہئے، مدارس کے تعلق سے این سی پی سی آر کے ذریعہ ریاستوں کو بھیجے گئے خط پر ڈاکٹر عبید اقبال عاصم اور قاری اسحاق گورا کا رد عمل۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
این سی پی سی آر یعنی نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ کمیشن رائٹس(قومی کمیشن برائے تحفظ حقوق اطفال) کے چیئرمین کی جانب سے ایک مرتبہ پھر مدارس اسلامیہ کی تعلیم پرسوال کھڑے کرتے ہوئے تمام ریاستوں کو خط لکھ کر مدارس کو ملنے والی فنڈنگ کو بند کرنے اور منظو شدہ وغیر منظور شدہ تمام مدارس میں زیر تعلیم بچوں کو اسکولوں میں داخل کرنے کی بات کہی ہے۔ 

کمیشن کی جانب سے جاری کئے گئے اس خط پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے آل انڈیا ایجوکیشنل مومنٹ کے سکریٹری و ڈاکٹر عبید اقبال عاصم قاسمی نے کہاکہ مدار س اسلامیہ قومی تعلیمی پالیسی کا اہم حصہ ہےں جو ایک طویل مدت سے مفت تعلیم جیسی مہم کو کامیابی کے ساتھ عمل جامہ پہنارہے ہیں، مدارس کی تعلیم پر سوال کھڑے کرنے والوں کو پتہ ہونا چاہئے کہ مدارس کا ملک کی آزادی اور اس کی تعمیر و ترقی میں بہت اہم اور بنیادی حصہ ہے۔ ڈاکٹر عبید اقبال عاصم نے کہاکہ اگر حکومتیں مدارس کو ملنے والے فنڈ کو بند کرنا چاہتی ہے تو ہمیں اس پر اعتراض نہیں ہیں لیکن مدارس کی خود مختاری اور اس کے تعلیمی نظام میں کسی قسم کا دخل دینا غیرآئینی اور ناقابل قبول ہے،کیونکہ اچھی اور بنیادی تعلیم کو عام کرنا ہمارا آئینی اور دستوری حق ہے، یہ بات ضرور ہے تمام تعلیمی اداروں کو ضابطوں کا پابند ہونا چاہئے لیکن مدارس کو لیکر وقفہ وقفہ سے اس قسم کے بیانات جاری کرنا ایک ایجنڈکا حصہ معلوم ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ دور میں جس طرح والدین پر تعلیمی اخراجات کا بوجھ پڑ رہاہے، مدارس اس کو بوجھ نہ صرف بہت ہلکا کرکے حکومت کا تعاون کررہے ہیں بلکہ ایک قومی ضرورت کی تکمیل کررہے ہیں اسلئے حکومت کو ان کا احسان مند ہونا چاہئے اور کوشش کرنی چاہئے کہ ان مدارس کو ہر طریقہ کاتحفظ فراہم کرایا جائے تاکہ امن و سکون کے ساتھ تعلیمی نظام کو چست درست کیا جاسکے۔

انہوں نے کہاکہ اگر مدارس میں غیر مسلم بچے پڑھ رہے ہیں یہ تو ان مدارس کاقابل قدرقدم ہے اس کی سراہنا کی چاہئے اور مدارس کے سلسلہ میں اس قسم کے بیانات یا خطوط جاری کرنے والوں کو مدارس کی خدمات سے واقفیت حاصل کرنی چاہئے، کیونکہ یہ مدارس ہی ہیںجنہوںنے حکومت کی مفت تعلیمی پالیسی پر صد فیصد کام کرنے کا فریضہ انجام دیا ہے۔ ڈاکٹر عبید اقبال عاصم نے مدارس اسلامیہ کی تعلیمی اور قومی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ مدارس نے ہر دور میں بہترین تعلیمی و تربیتی نظام بناکر نہ صرف ملت اسلامیہ بلکہ قومی سطح پر ایسے افراد کی جماعتیں تیار کرکے دی ہیں جنہوں ملک کی تعمیرو ترقی میںبنیادی کردار اداکیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس میں ہر دور میں دینی تعلیم کے ساتھ حالات کے تقاضوں کے مطابق تمام مضامین کی تعلیم دینے کا نظم رہاہے اور یہاں سے ہمیشہ محب وطن اور قومی خدمت کا جذبہ رکھنے والے افراد تیار ہوتے ہیں۔

دوسری جانب جمعیت دعوة المسلمین کے سربراہ قاری اسحق گورا نے نیشنل چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کی جانب سے مدارس کے حوالے سے اٹھائے گئے سوالات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن صرف مذہبی تعلیمی اداروں کو بدنام کرنے کے لیے حقائق کے بغیر بیانات دیتا رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کے چیئرمین کو معلوم ہونا چاہیے کہ ملک میں اقلیتوں کو آئین کے تحت اپنے تعلیمی ادارے قائم کرنے اور چلانے کا حق حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے مدارس صدیوں سے ہندوستان کی ثقافتی اور تعلیمی ورثے کا اٹوٹ حصہ رہے ہیں۔ انہوں نے کمیشن کے اس بیان پر اعتراض کیا، جس میں کہا گیا کہ مدارس جدید تعلیم فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مدارس میں ریاضی، سائنس اور سماجی علوم کی تعلیم کے ساتھ اخلاقی ترقی کی تعلیم و تربیت بھی دی جاتی ہے۔قاری اسحاق گورا نے چائلڈ پروٹیکشن کمیشن پر زور دیا کہ وہ سماج یاتعلیمی نظام میں تفرقہ پیدا کرنے کے بجائے اپنی ذمہ داریوں کو سمجھے اور حکومت کے ساتھ مل کر تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے مثبت کوششیں کرے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر