دیوبند: سمیر چودھری۔
حضور اکرام ﷺ کی شان اقدس کی گئی گستاخی کو لیکر رکن پارلیمنٹ اقراءحسن اور رکن پارلیمنٹ چندرشیکھر نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اس بیان کی شدید مذمت کی ہے اور گستاخ رسول کے خلاف این ایس کے تحت کارروائی کی مطالبہ کیاہے۔
واضح رہے یتی نرسنگھا نند اس انتہائی مذموم بیان سے پورے ملک میں غصے کی لہر ہے، ملک بھر میں لوگ اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ ایسے ڈھونگی باباوں، جو نفرت پھیلا کر اپنا الو سیدھا کرتے ہیں ان کے خلاف سخت ترین کاروائی کی جائے۔اس معاملے پر شاملی سے کیرانہ کی رکن پارلیمنٹ اقراءحسن کا ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں انہوں نے یتی نرسمہا نند کو ڈھونگی اور پاکھنڈی بتایا ہے۔ اقراء حسن نے نبی کی شان میں کی گئی گستاخی کے الزام میں نرسمہا نند پر شدید غصے کا اظہار کیا۔ اس کے دیے گئے بیان پر شدید ناراضگی دکھائی اور کہا کہ یہ برداشت سے باہر ہے۔
رکن پارلیمنٹ اقراءحسن نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو کہا کہ حکومت کا ڈھل مل رویہ اب نہیں چلے گا اور نرسمہا نند کے خلاف کڑی کاروائی کی جانی چاہیے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نرسمہا نند پر این ایس اے اور یو اے پی اے جیسی سخت دفعات کے تحت کاروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا گیا تو ہم پارلیمنٹ کے اندر اور باہر دونوں جگہ احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔
دوسری جانب نگینہ سے رکن پارلیمنٹ چندر شیکھر آزاد نے بھی اس پورے معاملہ پر شدید غصہ کااظہار کرتے ہوئے مسلم سماج سے امن وشانتی بنائے رکھنے کی اپیل کی ہے اور کہاکہ وہ سڑک اور پارلیمنٹ میں ان کی لڑائی لڑینگے اور حضرت محمد صاحب کی شان مبارکہ میں گستاخی کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ یہ بی جے پی کے ایجنڈہ کا ایک منظم حصہ ہے جو اس قسم کے نفرتی بیان دلاکر مسلمانوں کو مشتعل کرنا چاہتی ہے لیکن ہم ان کی اس سازش کو کامیاب نہیںہونے دینگے۔ چندر شیکھر آزاد نے گستاخی کے مرتکب یتی نرسنگھا نند کے خلاف این ایس اے تحت کارروائی کامطالبہ کیاہے۔
0 Comments