دیوبند: سمیر چودھری۔
غازی آباد کے ڈاسنا مندر کے مہنت یتی نرسمہانند کی طرف سے پیغمبر حضرت محمد ﷺ کی شان ِ مبارکہ میں نازیبا ریمارکس پر ہونے والے ہنگامے کے درمیان ایک شخص نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک متنازعہ پوسٹ کی ہے۔ جس کی وجہ سے پولیس فوری طور پر حرکت میں آئی اور پورے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے جمعیة یوتھ کلب کے ضلع کنوینر محمودا لرحمن کی شکایت پر ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
آج سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر مائی ستیش 20 کے ہینڈل کے ساتھ ایک پوسٹ پوسٹ کی گئی۔ جس میںکہا گیا کہ مہاراج جی کو آنچ آئی تو دیوبند مدرسہ جلا دیا جائے گا۔ جب مذکورہ پوسٹ انٹرنیٹ پرتیزی سے پھیلی تو مسلم میں اشتعال پھیل گیا۔ اس معاملے میں محلہ خانقاہ کے باشندہ اور جمعیة یوتھ کلب ضلع سہارنپور کے کنوینر محمود الرحمن اورجمعیة علماءہند کے ضلع جنرل سکریٹری سید ذہین احمد بڑی تعداد میں لوگوں کے ساتھ کوتوالی دیوبند پہنچے اور متنازعہ ریمارکس کرنے والے ملزن کے خلاف کارروائی کے لیے شکایت درج کرائی۔ اس معاملے میں پولس نے متنازعہ پوسٹ کرنے والے ستیش نامی شخص کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ کوتوالی انچارج سنجیو کمار نے بتایا کہ ملزم کے خلاف مختلف مذہبی، زبان اور برادریوں کے درمیان دشمنی پیدا کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ معاملے کی تحقیقات کر کے کارروائی کی جائے گی۔ دوسری جانب ایس ڈی ایم دیوبند ،سی اور اور کوتوالی انچارج نے پولیس کے ساتھ شہر کے مختلف مقامات پر فلیگ مارچ کرکے لوگوں سے امن وامان بنائے رکھنے کی اپیل کی۔ ایس ڈی ایم انکور ورما نے کہاکہ علاقہ کا ماحول خراب کرنے والوں سے سختی نمٹا جائیگا۔
0 Comments