دیوبند: سمیر چودھری۔
رکن پارلیمنٹ اور آزاد سماج پارٹی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد نے گزشتہ روز مدرسہ ضیاءالقرآن خانقاہ بوڑیہ (ہریانہ) پہنچ کر حضرت جی مولانا شاہ عبدالستار سے ملاقات کرکے دعائیں لیں۔ اس موقع پر طلباءاور اہل خانقاہ کی جانب سے مہمانوں کا پرتباک استقبال کیا گیا۔اس موقع پر ملک کے اہم دینی، سماجی اور قانونی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ خاص طور پر وقف ترمیمی بل پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ خانقاہ کے سربراہ اور متحدہ پنجاب کی بزرگ شخصیت حضرت جی مولانا شاہ عبدالستار بوڑیوی نے کہا کہ وقف ترمیمی بل کے ذریعے روایتی دینی اداروں اور مدارس کی خودمختاری کو چیلنج کیا جا رہا ہے، جس سے قوم کے روحانی اور علمی مراکز کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ حضرت جی نے اس بات پر زور دیا کہ وقف اداروں کی حفاظت اور ان کی خدمات کا تسلسل انتہائی ضروری ہے تاکہ اسلامی تعلیمات اور دینی تربیت کی رواں روایات برقرار رہ سکیں۔ایم پی چندر شیکھر آزاد نے یقین دلایا کہ وہ اس مسئلے کو قومی فورمز پر سنجیدگی سے اٹھائیں گے اور خانقاہ کی جانب سے پیش کی جانے والی تجاویز کو حکومت کے سامنے رکھیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا مقصد ہمیشہ عوامی خدمت اور ملک کے دینی و تعلیمی اداروں کی بہتری کے لیے کام کرنا رہا ہے، اور وہ اس حوالے سے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔اس دوران ملک میں موجودہ حالات کے پس منظر میں اتحاد و اتفاق کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔چندر شیکھر آزاد کی اس خانقاہی دورے کو علاقے کے علمی اور عوامی حلقوں میں بڑی پذیرائی ملی ہے۔ اس دوران حاجی محمد احسان بہٹ، مولانا عبد الجبار ضیاءقاسمی، قاری عبد الحنان ضیاوی، مولانا عبد الغفار مظاہری اور دیگر رفقاءچندر شیکھر آزاد کا شکریہ ادا کیا۔
0 Comments