دیوبند: سمیر چودھری۔
نوجوان عالم دین اور اپنی ویڈیوز کے ذریعہ ملت اسلامیہ بالخصوص نوجوان علماءمیں مقبولیت حاصل کرنے والے مولانا مفتی یاسر ندیم الواجدی (جانشیں ممتاز عالم دین مرحوم مولانا ندیم الواجدیؒ) اپنے والد محترم کے انتقال کے بعد پہلی مرتبہ اپنے آبائی وطن دیوبند پہنچے ہیں جہاں ان سے علمائ، طلبہ اور معززین شہر کاملاقات اور تعزیت کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ شکاگو (امریکہ) میں ایک بڑے ادارہ کے روح رواں اور سوشل میڈیا پر اپنے علمی و فکری پیغامات، بصیرت آموز تقاریر، اصلاحی و دینی بیانات اور ڈبیٹ شوسے دنیا بھر میں فکر دیوبند کی ترجمانی کے باعث ملت اسلامیہ بالخصوص نوجوان علماء میں قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھے جانے والے نوجوان فاضل مولانا مفتی یاسر ندیم الواجدی آج کل اپنے آبائی وطن دیوبند میں ہیں،جہاں علماء اور طلبہ کے علاوہ شہر کے لوگوں کے ساتھ ساتھ اطراف کے علماءو متعلقین اور مولانا ندیم الواجدیؒ کے محبین ان سے ملاقات اور اظہارتعزیت کو پہنچ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ طلبہ کا بھی ان سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ آج بھی بعد نمازِ عصر دارالکتاب دیوبند میں کثیر تعداد میں طلبہ مدارس نے پہنچ کر نہ صرف مولانا مفتی یاسرندیم الواجدی سے ملاقات کی بلکہ ان سے ملک و ملت کے درپیش مسائل، حالات حاضرہ، عالمی منظرنامے اور ارتداد کی روک تھام،دین اسلام کے امن وسلامتی کے پیغام کو پوری دنیا میں پہنچانے، مذہب اسلام کی تبلیغ و اشاعت ، جدید علوم کی اہمیت اور استفادہ کے طریقہ کار کے حوالہ سے سوالات و جوابات کرنے کے ساتھ ساتھ متعدد اہم عناوین پر گفتگو کرکے رہنمائی حاصل کی۔
مولانا مفتی یاسرندیم الواجدی نے نہایت مشفقانہ انداز میں نہ صرف طلبہ کے سوالات کے جوابات دیئے ہیں بلکہ ان کی رہنمائی کرنے کے ساتھ انہیں مستقبل کے چیلنجز سے بھی آگاہ کیا ،ساتھ ہی سوشل میڈیا کے صحیح استعمال کے فوائد اور غلط استعمال کے نقصانات سے انہیں روشناس کرایا۔ ویڈیوز کے ذریعہ استفادہ کرنے والے نوجوانوں بالخصوص طلبہ مدارس میں مفتی یاسرندیم الواجدی سے ملاقات کے لئے کافی جوش و خروش دیکھا جارہاہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ 14 اکتوبر کو علاج کے دوران شکاگو میں ترجمان دیوبند کے مدیرِ اعلیٰ مولانا ندیم الواجدی کا انتقال ہوگیا تھا،جن کی تدفین بھی وہیں عمل میں آئی تھی۔
0 Comments