Latest News

دارالعلوم دیوبند نے وقف بل تجویز کو کیا مسترد، جے پی سی کی میٹنگ میں مفتی ابوالقاسم نعمانی اور مولانا ارشدمدنی کی شرکت۔

نئی دہلی/دیوبند: سمیر چودھری۔
وقف ترمیمی بل کے متعلق منعقد جے پی سی کی میٹنگ میں دارالعلوم دیوبند نے وقف بل کو مسترد کردیا۔ ادارہ کے صدر المدرسین و جمعیة صدر مولانا سید ارشد مدنی نے وفد کی جانب سے میٹنگ میں تقریباً 2 گھنٹے تک اس سلسلہ میں بات کی۔ مولانا ارشد مدنی نے اس دوران کہا کہ اگر وقف بل میں یہ ترامیم آتی ہےں تو مسلمانوں کی عبادت گاہیں محفوظ نہیں رہیں گی۔ 
مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ ملک میں اتنی پرانی مساجد اور عبادت گاہیں ہیں کہ سینکڑوں سال گزرنے کے بعد بھی یہ بتانا مشکل ہے کہ ان کا واقف کون ہے۔ اس ترمیم میں بہت سی بڑی خامیاں ہیں، اسے لانے کے پیچھے نیت ٹھیک نہیں ہے۔ اس سلسلہ میں ادارہ کے مہتمم و شیخ الحدیث مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے بتایاکہ انہوں نے وقف ترمیمی بل کی کے متعلق جے پی سی کی دعوت پر جے پی سی کی میٹنگ میں شرکت کی تھی، جہاں تحریر طورپر جے پی سی کو دارالعلوم دیوبندکے موقف سے آگاہ کرایا گیاہے اور وقف ترمیمی بل کو مسترد کرتے ہوئے اسے مسلمانوں اورا ن کی عبادتگاہوں کے لئے نہایت نقصان دہ قرار دیتے ہوئے حکومت سے اس بل کو واپس لینے کامطالبہ کیاگیاہے۔ 
ادھر جے پی سی کے چیئرمین رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال نے میڈیا کو بتایاکہ وقف بل کے سلسلہ میں رائے لینے کے لئے دارالعلوم دیوبندکو مدعو کیاگیاتھا، وہاں کے ذمہ داروں نے میٹنگ میں شرکت کی، انہوں نے کہاکہ دارالعلوم دیوبند تقریباً ڈیڑھ سو سال قدیم ادارہ ہے جہاں سے اسلامی اسکالر تیار ہوتے ہیں، انہوں نے کہاکہ ادارہ کی جانب سے مجوزہ ترمیمی بل کے متعلق تحریری تجاویز دی گئی ہیں، جے پی سی ان تجاویز پر غور کرے گی۔ 
واضح رہے کہ فی الحال وقف ترمیمی بل جے پی سی کے پاس ہے۔ اس صورت میں اس بات کا امکان تھا کہ مرکزی حکومت اس بل کو پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران پاس کر سکتی ہے۔ تاہم ابھی تک ایسا نہیں ہوا۔ وقف بورڈ کے معاملے پر ملک کے عیسائی ارکان پارلیمنٹ نے مسلمانوں کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر