Latest News

۲۲ برس بعد پاکستان سے حمیدہ کی ہندوستان واپسی، شوہر کی وفات کے بعد دبئی میں نوکری کا وعدہ مگر سندھ میں بیچ دیاگیاتھا۔

امرتسر۔ ۱۷؍ دسمبر: ۲۲سال بعد کراچی سے حمیدہ بانو ہندوستان واپس لوٹ آئی ہیں۔ کئی سالوں کی مشکلات کے بعد پیر کے روز وہ اٹاری بارڈر پر اپنے خاندان سے ملیں۔ حمیدہ کرناٹک میں پیدا ہوئیں اور بچپن میں ہی اپنے اہل خانہ کے ساتھ ممبئی آ گئیں۔ 2002 میں وہ قطر کے دوحہ میں کھانا بنانے کے کام کے لیے گئیں۔ چند مہینے وہاں کام کرنے کے بعد وہ بھارت واپس لوٹ آئیں۔ اسی سال ایک ایجنٹ نے انہیں دبئی میں نوکری دلانے کا وعدہ کیا لیکن انہیں پاکستان کے صوبہ سندھ میں فروخت کر دیا۔ وہ وہاں تین مہینے تک رہیں اور پھر وہاں سے بھاگ کر کراچی پہنچ گئیں۔کراچی کی سڑکوں پر رہنے سے لے کر ایک چھوٹی سی دکان چلانے تک، حمیدہ نے بے پناہ مشکلات جھیلیں۔ بالآخر انہوں نے ایک پاکستانی ڈار محمد سے شادی کر لی اور ان کے دو بچے بھی ہوئے۔ 2019 میں ڈار محمد کا انتقال ہو گیا۔ اس کے بعد وہ یوٹیوبر ولی اللہ معروف سے ملیں، جنہیں وہ اپنی زندگی بدلنے کا سہرا دیتی ہیں۔ولی اللہ نے بتایا کہ بچپن میں وہ اسکول جاتے وقت حمیدہ کو بچوں کو ٹافیاں اور چھوٹی موٹی چیزیں بیچتے دیکھتے تھے۔ 2022 میں ولی اللہ نے حمیدہ کا انٹرویو لیا جس میں حمیدہ نے بتایا کہ انہیں بنگلور کی ایک اور بھارتی خاتون شہناز کے ساتھ کراچی لایا گیا تھا۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ حمیدہ کی بھارتی بیٹی یاسمین اور خاندان کے دیگر افراد نے ویڈیو کال کے ذریعے ان سے رابطہ کیا۔ ان کی شناخت کی تصدیق کے بعد اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن نے حمیدہ کو کراچی سے لاہور تک ہوائی ٹکٹ فراہم کیے۔ پھر انہیں واہگہ بارڈر لے جایا گیا اور بالآخر بھارت بھیج دیا گیا۔ولی اللہ نے کہا کہ آج میری زندگی کا سب سے خوشی کا دن ہے۔ ساری نفرت، مذہبی اور قومی اختلافات انسانیت کے آگے ختم ہو گئے ہیں۔ حمیدہ کی بیٹیاں، یاسمین اور پروین، مسلسل ان کے رابطے میں تھیں اور اپنی ماں کی واپسی کا بے صبری سے انتظار کر رہی تھیں۔شہناز کے بارے میں پوچھے جانے پر ولی اللہ نے کہا کہ انہوں نے بھی ایک پاکستانی مرد سے شادی کی تھی، جو اب انتقال کر چکا ہے۔ وہ ایک چھوٹے سے کمرے میں اکیلی رہتی ہیں اور ان کی حالت بہت خراب ہے۔ ولی اللہ نے کہا کہ میں ان کا کرایہ ادا کر رہا ہوں اور انہیں بھارت واپس لانے کی کوشش کر رہا ہوں۔حمیدہ کی کہانی انسانی اسمگلنگ کے شکار افراد کی مشکلات کو اجاگر کرتی ہے۔ یہ ان لوگوں کے لیے امید کی کرن بھی ہے جو اپنے خاندان سے بچھڑ گئے ہیں۔ ولی اللہ کی کوششوں نے حمیدہ کو نئی زندگی دی اور اب وہ شہناز کو بھی بھارت واپس لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ کہانی انسانیت اور مدد کے جذبے کی ایک بہترین مثال ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر