Latest News

دارالعلوم دیوبند اور بڑی مسجد کا بھی سروے کرایاجائے، دیوبند پہنچ کر ساھوی پراچی کامطالبہ، مسلمانوں کی عبادتگاہوں کولیکر انتہا پر پہنچی نفرت انگیزی۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
ہندو انتہائی پسند رہنما سادھوی پراچی نے عالمی شہرت یافتہ دینی دانش گاہ دارالعلوم دیوبند کولیکر اشتعال انگیزیزی کرتے ہوئے دارالعلوم دیوبند اور یہاں کی بڑی مسجد کی کھدائی اور سروے کرنے کامطالبہ کیاہے۔ اس وقت ملک میں نفرت انگیزی اپنی انتہا کوپہنچ رہی ہے ،جس کے سبب دائیںبازو کے انتہا پسند لیڈران مسلسل مسلمانوں کی معروف اور غیر معروف عبادتگاہوں کو نشانہ بناکر حکومت اور انتہاپسندوں کی خوشنودی حاصل کرنے میں لگے ہیں، یوپی کے سنبھل کے بعد اس قسم کے واقعات نے مزید شدت اختیار کرلی ہے اور روزانہ ملک کی کسی کسی نہ مسجد، مدرسہ،خانقاہ، درگاہ، مزار اور اوقاف کی ملکیت پر غیر ضروری سوال کھڑے کرکے سروے اور کھدائی جیسے مطالبات کرکے عوام کے ذہن کو اصل مقاصد سے بھٹکانے کی کوششیں کی جارہی ہیں، جس سے ملک میںب سنے والے کروڑوں مسلمانوں میں شدید بے چینی اور اضطرابی کیفیت دیکھنے کو مل رہی ہے، حالانکہ جمعیة علما ءہند کی عرضی پر اس معاملہ کی سپریم کورٹ کی خصوصی بینچ آئندہ 12 دسمبر کو سماعت کرے گی، لیکن ان غیر ضروری اور سماج کو منقسم کرنے والے بیانات کا سلسلہ دراز ہورہاہے۔

اسی کڑی میں اپنے مشتعل بیانوں کے لئے مشہور سادھوی پراچی نے عالمی شہرت یافتہ دینی دانش گاہ دارالعلوم دیوبند اور یہاں کی بڑی مسجد کا سروے اور کھدائی کرنے کامطالبہ کر ڈالا اور کہاکہ اگر ان کی کھدائی کی جائے تو یہاں بھی مندر نکلے گا۔ سادھوی نے یہ غیر ضروری اور بے بنیاد بیان دیوبند پہنچ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ بھارت میں مندروں کو گرا کر بنائی گئی مساجد کو واپس لیا جائے۔ انہوں نے’ایودھیا اب ہماری ہے، کاشی اور متھرا کی باری ہے‘ جیسا نعرہ بھی لگایا۔ انہوں نے کہاکہ دارالعلوم دیوبند اور اور وہاں کی بڑی مسجد (رشید) کا سروے کرکے کھدائی کی جائے تو یہاں بھی ایک مندر نکلے گا۔ سروے ہو رہا ہے، تما م جگہوں پر سروے ایک ساتھ ہونا چاہیے۔ سادھوی پراچی کا یہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ حالانکہ اس پر دارالعلوم انتظامیہ کی جانب سے کسی قسم کا کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا۔ واضح رہے کہ سادھوی پراچی اکثر اپنے اشتعال انگیز بیانوں کو لیکر سرخیوں میں رہتی ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر