Latest News

ڈاکٹر رخشند روحی مہدی اردو اکیڈمی کے’ تخلیقی نثر‘ ایوارڈ سے سرفراز، ممتاز فکشن نگار ڈاکٹر رخشندہ روحی مہدی کو سرکردہ شخصیات نے پیش کی مبارکباد۔

دیوبند: سمیر چودھری۔
دیوبند کی کی باشندہ معروف فکشن نگار اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سید عابد حسین سینئر سکینڈری اسکول کی استاذ ڈاکٹر رخشندہ روحی مہدی کو دہلی اردو اکیڈمی نے ایوارڈ برائے تخلیقی نثر سے سرفراز کیا ہے۔ یہ ایوارڈ دو لاکھ روپئے شال اور مومنٹو پر مشتمل ہے، ڈاکٹر رخشندہ روحی مہدی کو مذکورہ ایوارڈ دیئے جانے پر یہاں سرکردہ علمی و ادبی شخصیات نے اسکا خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال ڈاکٹر روحی مہدی کو انکے افسانوی مجموعہ ”مانسون اسٹور “ کو مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی نے پچاس ہزار روپئے کا ایوارڈ برائے فکشن تفویض کیا تھا۔ ڈاکٹر روحی کی ابھی تک آٹھ کتابیں منظر عام پر آ چکی ہیں۔ جن میں دو افسانوی مجموعے،ایک تحقیقی کتاب ”الکھ داس“، دو ناول اردو سے ہندی ترجمہ اور مزید چھ کتابیں شامل ہیں۔ پاکستانی ناول ”نولکھی کوٹھی“ کا ہندی ترجمہ تو ان کا شہرہ آفاق ہے۔ ان کے ٹی وی اور ریڈیو پر متعدد پروگرام نشر ہو تے رہتے ہیں۔ رخشندہ روحی مہدی دیوبند کے علمی و ادبی گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں۔ مشہور و معروف بے باک صحافی جمیل مہدی کی بھتیجی اور منفرد شاعر عقیل مہدی (محزوں)کی دختر ہیں۔ آپ کی کہانیوں پر ڈی ڈی اردو سے ڈرامہ سیریل چلمن کے پاراور پیارے لال بھون دہلی میں آپ کی کہانی ”کہاں ہے منزل راہ تمنا“ کو اسٹیج پر پیش کیا جا چکا ہے۔ ڈاکٹر رخشندہ روحی مہدی کے افسانے دور حاضر کے موضوعات پیش کرنے کے ساتھ ساتھ جذبہ محبت کے مختلف رنگوں کو سمیٹے ہوئے ہیں۔ اب اردو ہندی دونوں زبانوں پر یکساں دسترس رکھنے والی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سید عابد حسین سینئر سکینڈری اسکول کی استاذ اور معروف فکشن نگار ڈاکٹر رخشندہ روحی مہدی کو دہلی اردو اکیڈمی کی جانب سے ایوارڈ برائے تخلیقی نثر سے سرفراز کیا گیا ہے۔
بلاشبہ یہ ایوارڈ ڈاکٹر مہدی کے تخلیقی فن کا بہترین اعتراف ہے۔دہلی اردو اکیڈمی کے اس حسن انتخاب پر یہاں عالمی شہرت یافتہ شاعر ڈاکٹر نواز دیوبندی، نامور قلمکار سید وجاہت، معروف شاعر ڈاکٹر ندیم شاد، ڈاکٹر شمیم دیوبندی، شمیم احمد عثمانی آل انڈیا ریڈیو، یوپی رابطہ کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر عبید اقبال عاصم، سمیر چودھری اور عارف عثمانی وغیرہ نے مبارکباد پیش کی اور ڈاکٹر روحی مہدی کی ادبی، قلمی اور تعلیمی خدمات کو سرزمین دیوبند کے لئے قابل فخر قرار دیا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر