Latest News

دہلی میں ۱۶ ہزار مشتبہ بنگلہ دیشیوں کی لسٹ تیار، مشکوک افراد کے جعلی شناختی کارڈ ضبط، مرحلہ وار تحقیقات جاری،وطن بھیجنے کی تیاری۔

 نئی دہلی: دہلی کے ۱۵اضلاع کی جھگی بستیوں میں برسوں سے غیر قانونی طور پر مقیم لاکھوں مشتبہ بنگلہ دیشیوں کی شناخت کے بعد انہیں واپس ان کے ملک بھیجنے کی کارروائی تیز کردی گئی ہے۔ وزارت داخلہ اور لیفٹیننٹ گورنر کی ہدایت پر دہلی پولیس نے ان مشتبہ افراد کی فہرست تیار کرتے ہوئے ان کے جعلی دستاویزات ضبط کرلیے ہیں۔ ایک ماہ کی تحقیقات کے دوران پولیس نے ۱۶ ہزار مشتبہ بنگلہ دیشیوں کی نشاندہی کی، جن میں ۷۵۰ افراد پر مکمل شک ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ غیر قانونی طور پر مقیم بنگلہ دیشی باشندے ہیں۔پولیس کے مطابق مشتبہ افراد کے پاس مغربی بنگال، آسام، بہار، جھارکھنڈ، دہلی، یوپی اور ہریانہ کے جعلی آدھار اور ووٹر کارڈز پائے گئے ہیں۔ جنوبی ضلع پولیس نے حالیہ کارروائی کے دوران دو ایسے گروہوں کا انکشاف کیا جو بنگلہ دیشی شہریوں کے جعلی شناختی کارڈ بنانے میں ملوث تھے۔ ان گروہوں کے تعلقات بنگلہ دیش کے ایجنٹوں سے بھی تھے جو شہریوں کو سرحد پار کرانے کے بعد انہیں فوری طور پر جعلی شناختی کارڈ فراہم کرتے تھے۔دہلی پولیس کے مطابق سب سے زیادہ مشتبہ افراد جنوبی، جنوب مشرقی اور جنوب مغربی اضلاع کی جھگی بستیوں میں رہائش پذیر ہیں۔ ان میں سے بیشتر افراد نے جعلی بھارتی دستاویزات بنوا رکھی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دہلی آنے والے بنگلہ دیشیوں کے سیاحتی اور تجارتی ویزا کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔اب تک ۷۵بنگلہ دیشی شہریوں کو واپس ان کے وطن بھیجا جا چکا ہے اور ان کی تفصیلات متعلقہ دفاتر کو بھی فراہم کی گئی ہیں۔ پولیس نے بھارتی شناختی کارڈز بنانے والی ایجنسی سے بھی مشتبہ افراد کے دستاویزات کی تفصیلات طلب کی ہیں تاکہ مزید کارروائی کی جا سکے۔یہ اقدام دہلی میں غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے ایک بڑی پیش رفت ہے، اور مرحلہ وار کارروائی کے ذریعے ان مشتبہ افراد کو جلد ان کے ملک واپس بھیج دیا جائے گا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر