غازی آباد: گازی آباد میں ہندو تنظیموں نے شدید ہنگامہ کیا۔ اس کی وجہ ایک مسلمان شخص کی دکان ہے جو ایک قدیم مندر کے باہر لگائی گئی تھی۔ یہ مندر سکری ماتا مندر کے نام سے جانا جاتا ہے جو 550 سال قدیم ہے۔ مندر کے باہر شاہ رخ نامی شخص نے اپنی دکان لگا رکھی تھی، جس پر ہندو تنظیموں کو اعتراض ہے۔ہندو تنظیموں کو اطلاع ملی تھی کہ ایک مسلمان شخص مندر کے باہر پوجا اور پرساد کا سامان فروخت کر رہا ہے۔ تنظیم کے اراکین موقع پر پہنچے اور شاہ رخ سے دکان ہٹانے کی بات کرنے لگے۔ ان کا الزام تھا کہ یہ دکان بغیر کسی بورڈ کے پوجا کا سامان فروخت کر رہی تھی۔ہندو تنظیم کے اراکین کو یہ اطلاع کیو آر کوڈ اسکین کرنے کے ذریعے ملی۔ اس معاملے کی اطلاع پولیس کو دی گئی، جس نے موقع پر پہنچ کر دکان کو ہٹوا دیا۔ مدھو ناہرا، جو بجرنگ دل کے ضلعی صدر ہیں، نے بتایا کہ انہیں معلوم ہوا کہ مندر کے باہر ایک مسلمان شخص سامان بیچ رہا ہے۔مدھو ناہرا کے مطابق، اطلاع ملنے کے بعد پوری بجرنگ دل کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس کو اطلاع دینے کے بعد دکان کو وہاں سے ہٹا دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے پولیس انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ہندو مذہبی مقامات کے باہر مسلم کمیونٹی کی دکانوں کو مکمل طور پر ہٹا دیا جائے۔بتادیں کہ سکری ماتا مندر کو ایک تاریخی اہمیت حاصل ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس مندر کے باہر 121 انقلابیوں کو درختوں سے لٹکا کر پھانسی دی گئی تھی۔ ہر سال نوراتری کے موقع پر یہاں بڑی تعداد میں عقیدت مند آتے ہیں اور اس دوران یہاں کافی بھیڑ ہوتی ہے۔
0 Comments