Latest News

شہنشاہ اورنگ زیب کی قبر کو لے کر ناگپور میں فرقہ وارانہ کشیدگی، مذہبی کتاب کو نذر آتش کرنے کی افواہ کے بعد دو گروپ متصادم، توڑ پھوڑ، پتھراؤ، آتشزنی، آر اے ایف تعینات، ۱۵ گرفتار۔

ممبئی: مہاراشٹر کے ناگپور کے محل علاقے میں پیر کی رات 8:30 بجے دو گروہوں کے درمیان شدید تصادم ہوا۔ وشو ہندو پریشد  نے اورنگزیب کا پتلا جلایا، جس کے بعد حالات کشیدہ ہو گئے۔ حکام کے مطابق، افواہ پھیل گئی کہ مظاہرین نے پتلے کے ساتھ ایک مذہبی کتاب کو بھی نذر آتش کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں دونوں گروہوں کے درمیان پتھراؤ شروع ہو گیا۔ اس دوران کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا، جبکہ دو جے سی بی مشینوں کو آگ لگا دی گئی۔ پولیس نے ہنگامہ کرنے والوں کو قابو میں رکھنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔
ڈی سی پی نکیتن قدم پر کلہاڑی سے حملہ کیا گیا، جبکہ کئی لوگ زخمی ہوئے۔ پولیس نے اب تک 15 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ یہ واقعہ چٹنیس پارک اور محل علاقے میں پیش آیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، چٹنیس پارک سے لے کر شکرواری تالاب روڈ بیلٹ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں شرپسندوں نے کئی چار پہیہ گاڑیوں کو آگ کے حوالے کر دیا۔ گھروں پر بھی پتھراؤ کیا گیا، جبکہ پولیس ہزاروں کی بھیڑ کو منتشر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ علاقے میں پولیس اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔ صورتحال کے پیش نظر ریپڈ ایکشن فورس کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ جھگڑا مغل حکمران اورنگ زیب کی قبر کو لے کر شروع ہوا تھا۔ ناگپور تشدد پر مہاراشٹر کے سی ایم او نے کہا، ‘ناگپور کے محل علاقے میں پتھراؤ اور کشیدہ صورتحال کے بعد پولیس انتظامیہ حالات کو سنبھال رہی ہے۔ 
وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے اپیل کی ہے کہ شہری اس صورتحال میں انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔ ہم پولیس انتظامیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور شہری ان کے ساتھ تعاون کریں۔ ناگپور ایک پرامن اور تعاون پر مبنی شہر ہے۔ یہ ناگپور کی مستقل روایت رہی ہے۔ ایسے میں چیف منسٹر فڑنویس نے کسی بھی افواہ پر یقین نہ کرنے اور انتظامیہ سے مکمل تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔ ناگپور کے ڈی سی پی ارچت چانڈک نے کہا، "یہ واقعہ کچھ غلط فہمی کی وجہ سے پیش آیا۔ صورتحال اب قابو میں ہے۔ یہاں ہماری فورس مستعد ہے۔ میں تمام شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ گھروں سے باہر نہ نکلیں اور پتھراؤ سے گریز کریں۔ کچھ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی تھی، جسے فائر بریگیڈ نے بجھا دیا۔ کچھ پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں، اور پتھراؤ کے دوران میرے پیر میں بھی معمولی چوٹ آئی ہے۔ لیکن ہم سب سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ امن برقرار رکھیں اور افواہوں پر یقین نہ کریں۔ قانون کی پاسداری کریں اور پولیس کا تعاون کریں۔ ہم قانونی کارروائی کر رہے ہیں۔”

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر