Latest News

آدھی روٹی کھائیں مگر بچوں کو تعلیم ضرور دلائیں مولانا حبیب اللہ مدنی :

 آدھی روٹی کھائیں مگر بچوں کو تعلیم ضرور دلائیں : مولانا حبیب اللہ مدنی
 سہارنپور: قصبہ انبہٹہ پیر ضلع سہارنپور کے قدیم اور مشہور و معروف تعلیمی ادارے اقراء انٹر کالج کے اندر تعلیمی بیداری اجلاس  کے نام سے ایک خوبصورت پروگرام کا انعقاد کیا گیا ۔
پروگرام کے اندر جمعیۃ علماء ضلع سہارنپور کے صدر اور اقراء انٹر کالج کے موجودہ ڈائریکٹر جناب مولانا حبیب اللہ مدنی نے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے کی فلاح وبہبود نیز خوشگوار تشکیل کے لئے تعلیم کا ہونا بے حد ضروری ہے جس قوم اور معاشرہ نے تعلیم کو پس پشت ڈالا جہالت ، گمراہی اور ناقدری اس قوم کا مقدر بن کر رہ گئی ایسا معاشرہ جہالت کی تاریکیوں میں ڈوبتا چلا جاتا ہے ترقی کرنا تو بہت دور ترقی کے بارے میں سوچنے کی صلاحیت  کا بھی  فقدان ہوجاتا ہے نیز ناخواندہ  معاشرہ کے افراد کے ذہن و دماغ مفلوج ہوجاتے ہیں ۔
مولانا نے تعلیم کی افادیت کوبیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے معاشرے کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ناخواندگی اور تعلیم کا فقدان ہے جس کو دور کرنے کے لئے ہم لوگوں کو اپنے اندر تعلیمی بیداری لانی ہوگی قوم کو تعلیم کی اہمیت و افادیت کو سمجھنا ہوگا۔ عصری تعلیم کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے مولانا مدنی نے کہا کہ ہم سب کی ذمہداری ہے کہ ہم لوگ اپنی نسل اور اپنے بچوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم سے بھی آراستہ کرائیں، موجودہ دور میں دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم کا حصول بہت ضروری ہے آپ آدھی روٹی کھائیں مگر اپنے بچوں کو تعلیم ضرور دلائیں کیوں کہ تعلیم ہر انسان کا بنیادی حق ہے  جس کو کبھی کوئی چھین نہیں سکتا ہے۔ 
مولانا مدنی نے تعلیم نسواں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم یافتہ خواتین ہی ایک خوشحال اور خوشگوار معاشرہ کو جنم دیتی ہیں، اس لئے معاشرہ کی اچھی تعمیر وترقی کے لئے عورت کا تعلیم یافتہ ہونا بے حد ضروری ہے، تعلیم یافتہ عورت کی وجہ سے نسلوں کا مقدر سنورتا ہے اور معاشرہ کی اصلاح ہوتی ہے علاوہ ازیں مولانا مدنی نے مخلوط نظام تعلیم کی برائیوں اور معاشرہ میں اس سے پیدا ہونے والے بگاڑ سے بھی لوگوں کو روشناس کرایا جس سے قوم کی بیٹیوں کو بچانے کے لیے ان کی تعلیم کا الگ سے نظم کرنا بہت ضروری ہے  تاکہ آپکی بچیوں کو مخلوط نظام تعلیم کے نقصانات سے محفوظ رکھا جا سکے ۔
مظفرنگر سے تشریف لائے مہمان خصوصی مختلف تعلیمی اداروں کے روحِ رواں مولانا محمد اکرم ندوی نے تعلیم نسواں کی اہمیت وافادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ تعلیمی میدان میں بہت پچھڑے ہوئے ہیں بالخصوص بچیوں کی تعلیم کے معاملہ میں ہمارے معاشرہ میں بہت زیادہ لاپرواہی پائی جاتی ہے حالانکہ مردوں کے  لئے تعلیم جس قدر اہم اور ضروری ہے اس سے کہیں زیادہ عورتوں کے لئے ضروری ہے کیونکہ ایک مرد اگر تعلیم حاصل کرتا ہے تو وہ تنہاء تعلیم یافتہ کہلاتا ہے جب کہ عورت اگر تعلیم حاصل کرتی ہے تو وہ خاندانوں اور نسلوں کی تعلیم کے متعلق فکر مند ہوجاتی ہے ۔
اجلاس کی صدارت کر رہے اقراء انٹر کالج کے بانی اور برسوں سے تعلیمی میدان میں نمایاں خدمات انجام دینے والے مشہور ومعروف ماہر تعلیم ڈاکٹر شاہد صابری نے ادارہ کے قیام کے پس منظر کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں برسوں پہلے قوم کی فلاح وبہبود کے لئے یہ ادارہ قائم کیا تھا تاکہ قوم کے بچے اس ادارہ میں تعلیم حاصل کرکے اپنا مستقبل روشن کریں اور ملک کے اندر قوم وملت اور اپنے ادارہ کا نام روشن کریں ۔
انہوں نے مسلم قوم کی بے حسی کو اپنے درد بھرے لہجے اور کڑھن کے ساتھ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہماری قوم کا‌ تعلیم کے باب میں  ناقدری کی یہ صورت حال ہے کہ کبھی  کسی طرح کا کوئی تعاون تو بہت دور قوم کے  لوگوں نے اپنے بچوں کو اس تعلیمی ادارے میں داخل کراکر اس سے خاطر خواہ فائدہ اٹھانا بھی مناسب نہیں سمجھا ۔
پروگرام میں گورنمنٹ ٹیچر جناب ماسٹر تنویر صاحب، ماسٹر محمد طارق چودھری صاحب ، جناب ثاقب خان صاحب پردھان اسلام نگر ، ڈاکٹر شاہد صابری صاحب کے صاحبزادے جناب ڈاکٹر سعد صاحب ڈاریکٹر ٹی جی ٹی ڈگری کالج نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔
پروگرام کا آغاز ایک طالب علم کی تلاوت اور نعتیہ کلام سے ہوا جبکہ اختتام صدر محترم جناب ڈاکٹر شاہد  صابری صاحب کے دعائیہ کلمات پرہوا۔
پروگرام کے اندر مدنی مدرسہ کے استاد *مولانا محمد احسان تحسین قاسمی ، مولانا محمد زید قاسمی ، قاری راشد اختر شمس پور، ڈاکٹر دانش ، مفید احمد ، بھائی عبدالغفار،سکندر اعظم ، محمد سلیم ، محمد عامر ،محمد عاقل* کے علاوہ قرب و جوار سے سینکڑوں افراد نے شرکت کی ۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر