Latest News

حکومت کی غلط پالیسیوں کے سبب کاشتکار قرض میں ڈوبا ہواہے: بھگت سنگھ ورما



حکومت کی غلط پالیسیوں کے سبب کاشتکار قرض میں ڈوبا ہواہے

تلہیڑی بزرگ میں منعقد کسانوں کی میٹنگ میں بھگت سنگھ ورما کا اظہار خیال

دیوبند:    تلہیڑی بزرگ میں منعقدہ پچھم پردیش مکتی مورچہ کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مورچہ کے قومی صدر بھگت سنگھ ورما نے کہا کی ہندوستان میں کاشتکار حکومت کی غلط پالیسوں کے سبب قرض میں ڈوبا ہوا ہے خاص طور پر اترپردیش کا کاشتکار زبردست پریشانیوں میں مبتلا ہے ریاست اترپردیش کے کاشتکاروں کو ان کی فصلوں کی واجبی قیمت تک نہیں مل پارہی ہے اور انہیں وقت پر شوگر فیکٹریاں گننے کی ادئیگی تک نہیں کررہی ہے جس کے سبب ریاست کا کسان ایک ایک روپیہ کا محتاج ہے اور زبردست مالی پریشانیوں کے دور سے گزر رہا ہے بھگت سنگھ ورما نے کہا اترپردیش کی 120شوگر فیکٹریوں پر گذشتہ سال کا ساتھ ہزار کروڑ روپیہ کاشتکاروں کا گننے کا بقایا ہے جسے دلانے کے لئے بی جے پی کی یوگی حکومت سنجیدہ نہیں ہے

بھگت سنگھ ورما نے کہا کہ اگر جلد ہی کاشتکاروں کے مسائل کا حل نہیں کیا گیا تو ریاست کے کاشتکار 15ستمبر کو گننا سمیتی دیوبند میں ایک مہا پنچایت کرنے کے بعد دیوبند ریلوے اسٹیشن پر ٹرینوں کا چکا جام کریں گے اور مسائل حل ہونے تک پوری ریاست میں بڑی تحریک چلائیں گے مورچہ کے قومی جرنل سکریٹری روندر چودھری نے کہا کہ حکومت اترپردیش کو 2022کو اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے گننے کی قیمت 600روپے فی کونٹل کا اعلان کرنا چاہئے انہوں نے کہا کہ جب سے ریاست میں بی جے پی حکومت برسر اقتدار آئی ہے کاشتکاروں کو نظر انداز کیا جارہا ہے اس کا جواب کاشتکار آنے والے اسمبلی انتخاب میں ضرور دے گی میٹنگ سے ورندر چودھری ،سوشیل چودھری،رام پال سنگھ گوجر،محمد یاسین،محمد تسلیم،محمد مننان وغیرہ نے بھی خطاب کےا اس موقع پر محمد ساجد ،اصغر علی،ساجد تیاگی،محمد آباد،چودھری مین پال سنگھ، محبوب،نواب تیاگی،محمد اکرم تیاگی،سمیر تیاگی،سلیم ملک وغیرہ موجود رہے۔

 

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر