Latest News

مسلمان لڑکیوں کا غیر مسلموں میں شادیوں کا رجحان انتہائی تشویشناک۔ ‏

مسلمان لڑکیوں کا غیر مسلموں میں شادیوں کا رجحان انتہائی تشویشناک۔ 
آج کل افسوسناک اور اندوہناک واردات مسلسل رونماہورہے ہیں، مسلمان لڑکیاں غیر مسلموں کے ساتھ نکاح کررہی ہیں اور اسلام نے  نکاح کے معاملے میں اس بات کو ضروری قرار دیا ہے کہ ایک مسلمان لڑکی کا نکاح ایک مسلمان لڑکے کے ساتھ ہی ہوسکتا ہے آج کل اس سلسلے میں بہت سے واقعات پیش آرہے ہیں، جبکہ شادی کے بعد ان کو بہت ستایا جارہا ہے جبکہ کئ کو جان سے بھی ہاتھ دھونا پڑا ہے، یہ صرف ان ہندوؤں کی مسلمانوں کے خلاف ایک سازش ہے جو مسلمانوں کے خلاف رچی جارہی ہے یہ سب ہماری کرتوتوں کا نتیجہ ہے خاص طور پر سال ۲۰۱۸ میں آر ایس ایس کی طرف سے ایک گینک بنایا گیا تاکہ مسلمان لڑکیوں کو اپنے جال میں پھنسایا جاۓ اور انکے ساتھ نکاح کرکے انکو سخت اذیتیں دی جائے اور  ان کے عزت و آبرو کو پامال کیا جائے اور اسلام کے شان کو پامال کیا جائے اسی طرح ایک حادثہ میرے سامنے پیش آیا کہ ایک مسلمان لڑکی کو کسی ہندو لڑکے سے عشق ہوگیا تو انہوں نے چھپ کر کوٹ میرج کرلی اسکے چند ہفتوں کے بعد اس لڑکے نے اور اس کے ساتھیوں نے اسکا ریپ کرکے اسے جان سے ماردیا یہ سب جو ہورہا ہے سب ہماری کرتوتوں کی وجہ سے ہے آج کل کے ماں باپ دھیان نہیں دیتے ہیں کہ لڑکی کہاں جارہی ہے وہ سوچتے ہیں کہ ہماری بیٹیاں اسکول جارہی ہیں لیکن وہ گھر سے نکلنے کے بعد اسکولوں اور کالجوں جانے کے بجائے میلوں اور پارکوں میں جاتی ہیں اور ایسی شرمناک حرکتیں کرتی ہیں جو بیان کرنے کے قابل نہیں آج ضروری ہے ہر مسلمان ماں باپ کیلۓ کہ  وہ اپنی بیٹیوں کاخیال رکھے خاص طور پر اکیلے باہر جانے سے اور موبائل کا بیجا استعمال کرنے سے روکے اور راتوں کو موبائل ان سے لے لیا، کریں خواہ وہ بیٹا ہو یا بیٹی اور خود بھی انکے سامنے موبائل کا کم استعمال کریں اور انہیں اگر موبائل دیں تو ان کو موبائل کے ایپ پر لاک لگانے سے روکے اور بیجا ایپ کا استعمال کرنے نہ دے خاص طور پر انسٹاگرام اور فیس بک وغیرہ ایپ کے استعمال سے ان ہی ایپ کے ذریعے سے لڑکیوں کو پھنسایا جاتا ہے میری التجا ہے سب سے ان حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ اپنی بیٹیوں کا خیال رکھے اور موبائل کا بیجا استعمال کرنے نہ دے موبائل کا استعمال کرنا ان لوگوں کیلئے فساد کا جڑ ہے جو اسکا غلط  استعمال کرتے ہیں موبائل کا  صحیح استعمال کرے۔
از قلم: محمد احمد ممبئ سیوڑی

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر