Latest News

قومی تعلیمی پالیسی کے تحت سہ لسانی تجویز کو منظور کرنےکا فیصلہ، طلبہ کو دو ہندوستانی اور ایک غیر ملکی زبان پڑھنی ہوگی۔

قومی تعلیمی پالیسی کے تحت سہ لسانی تجویز کو منظور کرنےکا فیصلہ، طلبہ کو دو ہندوستانی اور ایک غیر ملکی زبان پڑھنی ہوگی۔
دیوبند،18 ستمبر(فہیم صدیقی)
یوپی بورڈ کے تقریباً 30ہزار اسکولوں وکالجوں اب درجہ 9سے درجہ 12تک کے 70لاکھ سے زائد طلبہ وطالبات کو اب کم از کم تین زبانیں پڑھنی ہوں گی۔قومی تعلیمی پالیسی 2020کے تحت سہ لسانی تجویز یو-پی-بورڈ نے حکومت کے پاس بھیجدیا ہے۔واضح ہو کہ ابھی تک یو-پی-بورڈ میں کم از کم دو زبانیں پڑھنے کی لازمیت ہے یو-پی-بورڈ سے منسلک تمام اسکولوں وکالجوں کے طلبہ وطالبات قومی زبان ہندی کے علاوہ غیر ملکی زبان کے طور پر انگریزی زبان پڑھتے ہیں۔لیکن نئی قومی تعلیمی پالیسی کے تحت اب طلبہ وطالبات کو کم از کم دو ہندوستانی زبانیں پڑھنی ہوں گی۔طلبہ وطالبات اگر چاہیں گے تو تینوں ہندوستانی زبانیں بھی پڑھ سکیں گے۔اس سلسلہ میں یوپی بورڈ کے تعلیمی ضابطوں اور شقوں میں بھی ترمیم کرنی ہوگی۔غیر ملکی زبانوں،جدید ہندوستانی زبانوں اور کلاسیکی زبانوں کے مطالعہ کے لئے طلبہ وطالبات کو ضروری سہولیات کے تفصیل کے تجویز حکومت وانتظامیہ نے طلب کی تھی۔تعلیمی سیشن 2022-23نے ہر ایک کمشنری کے اضلاع میں ایک گورنمنٹ انٹر کالج میں غیر ملکی زبان پڑھائے جانے کی سہولت مہیا ہوگی۔اسی طرح کمشنری سطح پر ایک گورنمنٹ انٹرکالج کی لائبریری میں کلاسیکی زبانوں کے ادب کی فراہمی اور طلبہ وطالبات کے لئے اختیاری مضمون کی شکل میں لسانیات کے لئے آن لائن ماڈیول کی سہولت حاصل رہیگی۔اس کے علاوہ ہر ایک ضلع کے ایک سرکاری تعلیمی ادارہ میں دوسرے صوبوں کی زبانیں پڑھانے کا نظم ہوگا،ہندی،انگریزی اور سنسکرت میںدو سطحی سلیبس ہوگا۔ہندی زبان میں سنسکرت زبان کا حصہ شامل کرکے نافذ کرنے کی بھی تیاری ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر