Latest News

ازواج مطہرات کی زندگیاں قوم کی بیٹیوں کیلئے آئیڈیل اور نمونہ ہیں: خواتین کےاجتماع سے علماء کرام کا خطاب

ازواج مطہرات کی زندگیاں قوم کی بیٹیوں کیلئے آئیڈیل اور نمونہ ہیں‘
جمعیۃ علماء شہر کانپور کے زیر اہتمام مچھریا میں منعقدہ اجتماع خواتین سے علماء کرام کا خطاب


کانپور:۔جمعیۃ علماء اتر پردیش کے نائب صدر مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی کی زیر نگرانی جمعیۃ علماء شہر کانپور کے زیر اہتمام منعقد کئے جانے والے اجتماع خواتین کے تحت بابا میرج ہال مچھریا میں مولانا آفتاب عالم قاسمی کی زیر صدار ت خواتین کا اجتماع منعقد ہوا۔ اجتماع سے خطاب فرماتے ہوئے کل ہند اسلامک علمی اکیڈمی کے جنرل سکریٹری مولانا خلیل احمد مظاہری نے فرمایا کہ اپنے نونہالوں خصوصاً نوجوان بچیوں کو ارتداد کے فتنے سے بچانے کی فکر کی جائے۔ آج ہماری بچیاں ہماری بہنیں رشتہ کے انتخاب میں جس بے راہ روی کا شکار ہو رہی ہیں اور حدود شرع کو پامال کر کے اسلام اور مسلمانوں کی رسوائی کا سبب بن رہی ہیں اس میں ماں باپ کی ناقص تربیت اور دینی تعلیم کے فقدان کا بڑا حصہ ہے۔مولانا نے کہا کہہم نے اگر اپنی بچیوں کو لباس کے شرعی حدود سے آگاہ کیاہوتا گھر سے باہر نکلنے اور تعلیم گاہوں میں جاکر علم حاصل کرنے کی صرف ہوڑ نہ مچائی ہوتی بلکہ ان کو اپنی عزت و آبرو اور ایمان کی حفاظت کے تئیں بیدار بھی کیا ہوتاتو ہمیں رسوائیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔مولانا مظاہری نے زور دے کر کہا کہ ہم اپنی بچیوں کو ایمان کی قیمت سمجھا ئیں اور ان کو عزت و آبروکی حفاظت کیلئے دی گئیں قربانیوں کی وہ داستانیں سنا ئیں جو اللہ کے نیک بندے اور نیک صالح بندیوں نے اپنے ایمان اور عزت و آبروکی حفاظت میں پیش کر دیں کہ دولت،شہرت،حکومت،سلطنت حتی کہ جان کی قربانی بھی دے دی لیکن ایمان اور آبروکی دولت کو اپنے ہاتھوں سے نہیں جانے دیا۔مولانا نے نوجوان بچیوں سے مخاطب ہو کرکہاکہ بیٹیوں تمہارا رشتہ حضرت فاطمہ،حضرت عائشہ،حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہما سے ہے وہی تمہارے لئے آئیڈیل اور نمونہ ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے بچیوں کو شروع سے ہی دین کی بنیادی باتیں بتاتے تو آج اسلام بیزاری،اسلامی ماحولسے نفرت اور ماں،باپ،بھائی،بہنوں سے بغاوت کے یہ نمونے دیکھنے کو نہ ملتے،خیر صبح کا بھولا شام کو گھر واپس آجائے تو اسے بھولا نہیں کہتے،وقت رہتے ماں باپ اپنے بچوں اور خصوصا بچیوں کی اسلامی تعلیمات کی روشنی میں تربیت کو یقینی بنائیں،قبل اس کے کہ طوفاں بلاخیز کے تھپیڑے ہماری دیواروں سے ٹکرا کر ہمیں ہلاکت کے منہ میں لے جائے۔
اس سے قبل مسجد محمودیہ اجیت گنج کے امام وخطیب مولانا انصار احمد جامعی نے فرمایا کہ بچوں کی تربیت میں اصل کردار ماں کا ہوتا ہے، بچوں کی ماں ہی اپنے بچوں کی صحیح تربیت اور نگرانی کر سکتی ہے، لیکن اس کیلئے ضروری ہے کہ پہلے ہماری مائیں دین سیکھیں اور گھر کے ماحول کو دین دارانہ بنائیں۔ مولانا نے کہا کہ مذہب اسلام کیلئے اگر سب سے پہلے کسی نے اپنی جان کی قربانی پیش کی ہے تو وہ ایک خاتون حضرت سمیہ ؓ نے پیش کی ہے۔ مولانا نے قرآنی تعلیمات کی روشنی میں خواتین کو فرعون کی بیوی حضرت عاصیہ ؓ کی زندگی سے سبق حاصل کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ گئے گزرے دور میں بھی فرعون سے زیادہ ظالم اور جابر حکمران اور ہمارے گھروں اور معاشرہ کے لوگ نہیں ہو گئے ہیں، جب اتنے خراب اور برے ماحول میں اس اللہ کی بندی نے اپنے ایمان پر استقامت اور ایسی ثابت قدمی اختیار کہ اللہ نے ان کا ذکر قرآن میں کرکے رہتی دنیا تک آنے والی تمام خواتین کیلئے انہیں آئیڈیل اور نمونہ بنا دیاتو اگر ہمارے گھروں کی خواتین یہ چاہ لیں گی کہ ہمارے گھرکے تمام افراد دیندار ہو جائیں تو ان کیلئے یہ کوئی مشکل کام نہیں ہیں۔
اس سے قبل اجتماع کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ نظامت کے فرائض دے رہے صدر اجتماع مولانا آفتاب عالم قاسمی نے تمام آئے ہوئے مہمانوں اور اجتماع میں شریک رہیں خواتین کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر جمعیۃ علماء یوپی کے سکریٹری قاری عبد المعید چودھری، جمعیۃ علماء کانپور کے خازن مولانا انیس الرحمن قاسمی، مولانا صغیر احمد جامعی، حافظ محمد عمران،حافظ محمد حسیب، حافظ محمد فیصل، حافظ محمد التمش، حافظ محمد ارشد، حافظ محمد وثیق، حافظ محمد مستقیم،حافظ محمد سراج، محمدحنظلہ، ثاقب، محمدشاداب، محمد سلمان، محمد ارشد، حافظ محمد عرفان، عبداللہ، محمد شوکت کے علاوہ کثیر تعداد میں پردہ نشین خواتین شریک رہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر