Latest News

سرسید ڈے پر جامعہ الہدایہ میں منعقد پروگرام میں تعلیمی بیداری اورمسلم بچوں کودینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری علوم سے رو شناس کرانے پر دیا گیا زور۔

سرسید ڈے پر جامعہ الہدایہ میں منعقد پروگرام میں تعلیمی بیداری اورمسلم بچوں کودینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری علوم سے رو شناس کرانے پر دیا گیا زور۔

مظفرنگر: آج سرسید ڈے کے مو قع پر تعلیمی بیداری مہم کے طور پر منایاگیا، جامعہ الہدایہ الہدایہ پبلک اسکول جامعہ نگر نگلہ راعی میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی مولاناسرسید احمد خاں ڈے کوتعلیمی بیداری مہم کے طور پر مناتے ہوئے مسلمانوں میں تعلیمی بیداری او ر مسلم بچوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری علوم سے رو شناس کرانے پر زور دیاگیا۔

الہدایہ پبلک اسکول جامعہ نگر نگلہ راعی میں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی ،جس کا آغاز طالب علم محمد امان کی تلاوت کلام پاک اور محمد مدیحہ خانم کی نعت پاک سے ہوا، پروگرام کی صدارت ادارہ کے صدر حافظ محمد فرقان اسعدی نے کی۔

اس موقع پر جامعہ الہدایہ کے مینیجر مولانا محمدموسیٰ قاسمی نے تمہیدی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بانی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سرسید احمد کی پیدائش 17اکتوبر 1817کودہلی میں ہوئی تھی ،ان کو ہندوستان میں تعلیمی انقلاب کے طور پر بھی یاد کیا جاتاہے، سرسید احمد خاںکو برصغیر کے بااثر مسلم لیڈر کے طور پر بھی شناخت حاصل تھی۔
انہوں نے مسلمانوں میں دینی تعلیم کے ساتھ ماڈرن ایجوکیشن کا بانی بھی تصور کیا جاتاہے ۔سرسید احمد خاں ؒ کی دینی تعلیم کے ساتھ ماڈرن تعلیم پر کی گئی جدوجہد اور کوششوں اور ان کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا، انہوں نے اس تعلق سے کئی ادارے قائم کئے جس میں 1858میں مرادآباد میں ماڈرن مدرسہ (گلشن اسکول)1863میں غازی پور میں ایک اسکول جبکہ 1875میں علی گڑھ میں مدرسہ العلوم بھی شامل ہے جو بعد میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے نام سے مشہور ہوا۔ 
مولانا موسیٰ قاسمی نے کہا کہ سرسید احمد خاں نے اردو زبان کے فروغ کے لئے بہت مثبت اقدامات کئے ۔انہوں نے کہا کہ سرسید احمد خاں ہمیشہ مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کو لیکر فکر مند رہے اور تاحیات اس میں کوششیں جاری رکھی۔


جامعہ کے بانی حافظ محمد فرقان اسعدی نے کہا کہ آج کے ا س پرفتن دور میں سرسید احمد خاں کے تعلیمی مشن کو فروغ دینا ہی ان کو سچی تعزیت ہوگی، انہوں نے کہا کہ آج مسلمانوں کے تعلیمی پسماندگی کے حالات اس قدر ناگفتہ بہ ہیں کہ مسلم بستیوںمیں معصوم بچوں کی کثیر تعداد تعلیم سے ناآشنا ہے ، مسلما نوں کے بچوں کی ایک بڑی تعداد ایسی ہے جو نہ تومدرسوں میں ہی تعلیم حاصل کررہیں اور نہ ہی اسکولوں میں، انہوں نے کہا کہ حکومت مدرسوں کی جدید کاری بات تو کرتی ہے لیکن ان مسلم بچوںنوجوانوں کی تعلیم اور روزگار پر بات کرنے کو تیار نہیں جو عدم وسائل کی بناءپریا تو تعلیم سے ہی محروم ہیں یا بے روزگاری کے سے پریشان حال ہیں، انہوں نے کہا کہ جب تک مسلم آبادیوں میں بہتر تعلیم ادارے وجود میں نہیں آئیں گے تو انقلاب نہیں آئیگا۔

انہوں نے اہل مدارس اسکول سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ بچوں کو تعلیم سے جوڑنے کے لئے منظم طریقہ سے تحریک چلائیں، اسکول والے اپنے ادارو ں میں دینی تعلیم اور اہل مدارس عصری تعلیم کا انتظام کریں۔

جامعہ عائشہ الصدیقہ للبنات کے مینیجر مولانا احسان قاسمی نے کہا کہ علم کے بغیر انسان نابیناکے مانند ہوتاہے ، انہوں نے کہاکہ تعلیم ہی ایسا ہتھیار ہے ، جس سے دنیا اور آخرت کی کامیابی وکامرانی حاصل کی جاسکتی ہے۔
پرنسپل محمدفرقان گو ر نے بھی تعلیم کی اہمیت پر خصوصی گفتگو کی۔اس موقع پر حافظ محمد فرقان اسعدی، مولانا احسان قاسمی، مولانا موسیٰ قاسمی، قاری شعیب عالم قاسمی، ماسٹر فرقان احمد، ماسٹر محمد اعظم ، جنید عالم ، چودھری لقمان، قاری محمد شاہ نواز ،حافظ محمد سالم،محمد مودود سمیت جملہ ٹیچرس اور طلباءموجو د رہے ۔

سمیر چودھری۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر