Latest News

علم سیکھنے کیلئے عمر کی کوئی تحدید نہیں: جمعیۃعلماء کے زیر اہتمام منعقد عظیم الشان جلسہ سیرت النبی و اصلاح معاشرہ میں مفتی سید محمد عفان منصورپوری کا خطاب۔

علم سیکھنے کیلئے عمر کی کوئی تحدید نہیں: جمعیۃعلماء کے زیر اہتمام منعقد عظیم الشان جلسہ سیرت النبی و اصلاح معاشرہ میں مفتی سید عفان منصورپوری کا خطاب۔
ہردوئی:۔ علم کا چراغ ہمیں گھر گھر جلانا ہے، بچے، بڑوں اور چھوٹوں سبھی کو پڑھانا اور قرآن کی تعلیم دلانی ہے۔ جو لوگ بڑے ہو چکے انہیں نا امید اور مایوس ہونے کی ضرورت نہیں کہ اب ہماری عمر گز رچکی ہے، ہم کیسے قرآن پڑھیں گے اورنماز سیکھیں گے؟ تو یاد رکھیں علم سیکھنے کیلئے عمر کی کوئی تحدید نہیں ہے۔ آپ پچاس ساٹھ برس کے بھی ہو گئے اور قرآن پڑھنا سیکھنا شروع کر دیا اور درمیان میں اللہ کا بلاوا آگیا توکم از کم اللہ کو یہ تو کہہ سکیں گے کہ اے اللہ ہم نے قرآن سیکھنا شروع کیا تھا اور درمیان میں بلاوا آ گیا تو اللہ اپنی رحمت سے ہمیں معاف فرما دیں گے لیکن اگر قرآن اور نماز سیکھے بغیر دنیا سے چلے گئے تو اللہ کے یہاں ہم کیا منھ دکھائیں گے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار مدرسہ شمس العلوم مہتاپورمیں منعقدہ جلسہ سیرۃ النبیؐ و اصلاح معاشرہ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا مفتی سید محمد عفان منصورپوری صدر المدرسین جامع مسجد امروہہ نے کیا۔ انہوں کہا کہ ہمارے گھروں کا ماحول دینی ہو، ہمارے روابط اور تعلقات شریعت اور سنت کے مطابق ہوں، ہم اپنے بچوں اور نوجوانوں پر نگاہ رکھنے والے بنیں کہ وہ جوانی کی روانی اور جذبات میں بہہ کر ناجائز تعلقات قائم کرنے والے نہ بنیں کیونکہ اگر اس طرح کا بگاڑ اگر سماج میں ہوگا توپھر ہمیں اللہ کی مدد حاصل نہیں ہوگی، ذلت وخواری اور پریشانی ہمارا مقدر بنتی چلی جائے گی۔ مولانا نے کہا کہ ہماری زبان سچائی اوراچھے جملے بولنے کی عادی ہو، جھوٹ، غیبت، چغلی اور ہر طرح کے خلاف شرع جملوں سے ہماری زبان محفوظ ہو۔ اگر ہم نے ان کاموں کی عادت بنا لی تو اللہ کے حبیب حضرت محمدﷺ کی ضمانت اور گارنٹی کے مطابق دونوں جہاں کی کامیابی ہمارا مقدر بنے گی۔

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء اتر پردیش کے نائب صدر مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی نے حضرت محمد مصطفی ﷺکی سیرت کے مختلف پہلوؤں کی مثال اور واقعات سے واقف کراتے ہوئے حاضرین سے کہا کہ پیدائش سے لے کر موت تک زندگی کے ہر ہر موڑ پر مذہب اسلام ہماری رہنمائی کرتا ہے۔ اگرہم نبی کریمؐ کے اوصاف حمیدہ کو اپنی زندگی کا جز بنا لیں تو اللہ ہمیں ضائع نہیں ہونے دیں گے، مصیبتیں،پریشانیاں اور اچھے،برے حالات آتے جاتے رہیں گے، لیکن ہر حال میں ایمان والے سرخرو ہوں گے۔ مولانا نے تعلیم کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے نبی کریم ﷺ پوری انسانیت کو علم سکھانے آئے تھے، قرآن و حدیث کی تعلیم ہو یا اسکول و کالج میں ملنے والی عصری تعلیم شریعت اسلامیہ نے کسی بھی علم کو حاصل کرنے میں تفریق نہیں برتی بشرطیکہ وہ علم انسانوں کی بھلائی اور اللہ کی رضاکیلئے ہو۔

اس کے علاوہ فیروز آباد سے تشریف لائے مولانا محمد آدم مصطفی قاسمی نے بھی اپنے بیان میں نبی اکرمﷺ کی سیرت اور اصلاح معاشرہ کے تعلق سے گفتگو کی۔ جلسہ کی سرپرستی جمعیۃ علماء ضلع ہردوئی کے صدر مولانا عبد الجبار قاسمی، صدارت مدرسہ حفصہ للبنات لکھنؤ کے شیخ الحدیث مولانا محمد خبیب قاسمی نے کی۔ اس سے قبل جلسہ کا آغاز جامعہ عربیہ ہتھورہ کے سابق استاذ مولانا قاری محمد ایوب ثاقبی نے تلاوت قرآن پاک سے کیا۔ مسجد بڑا چوراہا سندیلہ کے امام وخطیب مولانا یاسر عبد القیوم قاسمی نے بحسن و خوبی نظامت کے فرائض انجام دئے۔ حافظ محمد فخر الدین اور مولوی محمد ثالث نے نعت و منقبت کا نذرانہ پیش کیا۔ جلسہ کے منتظم اور جمعیۃ علماء سوائج پور کے صدر مولانا مفتی محمد جمال الدین قاسمی نے علماء ا ور دیگر شرکا ء کے تئیں اظہار تشکرکیا۔ جلسہ میں مولاناعبدالقادر قاسمی اور حافظ محمد قاسم کا نکاح مسنونہ عمل میں آیا ، جس کی کارروائی مفتی محمد عفان منصورپوری کے ذریعہ مکمل ہوئی۔ اس موقع پر مولانا مفتی محمد توصیف الرحمن قاسمی، مفتی وقار الدین، حافظ محمد طریق، حافظ محمد محبوب، حافظ طفیل، مولانا محمد حسان، مفتی اظہار مکرم قاسمی، قاری عبد المعید چودھری، مولانا انیس الرحمن قاسمی، مولانا محمد ارقم قاسمی، حافظ محمد راشد، حافظ محمد زید، محمد سراج، محمد انوار، توقیر خاں، محمد صدام، منشی محمد راشد، حافظ محمد راشد، محمد کمال کے علاوہ دیگر فرزندان اسلام نے جلسہ میں شرکت کی۔

سمیر چودھری

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر