Latest News

جے این یو کے طالبعلم نجیب احمدکی گمشدگی کو پانچ سال مکمل، سوشل میڈیا پر ’کہاں ہے نجیب ‘ ہیش ٹیگ، ٹرینڈ، طلبہ تنظیم کی طرف سے یوم مخالفت۔

جے این یو کے طالبعلم نجیب احمدکی گمشدگی کو پانچ سال مکمل، سوشل میڈیا پر ’کہاں ہے نجیب ‘ ہیش ٹیگ، ٹرینڈ، طلبہ تنظیم کی طرف سے یوم مخالفت۔

نئی دہلی: بدایوں سے دہلی کا سفر نجیب احمد کےلیے خواب کی طرح تھا، دنیا کی عظیم یونیورسٹیوں میں شمار جواہر لعل نہرو میں ایم ایس سی بائیوٹیکنالوجی میں داخلہ لے کر وہ سائنسد داں بننا چاہتے تھے خواب تھا اپنی والدہ اور اہل خانہ کے لیے شہرت و نام کمانا لیکن ۱۳ اکتوبر ۲۰۱۳ کو بدایوں سے جے این یو کیمپس کےلیے روانہ ہونے سے قبل اس نے اپنی والدہ سے جلد گھر لوٹنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اسے پانچ سال ہوچکے ہیں اب تک نہیں لوٹے۔۱۴؍ اکتوبر ۲۰۱۶ کی رات کیمپس کے ہاسٹل میں نجیب او ر کچھ طلبہ کے درمیان مارپیٹ ہوئی تھی، ۱۵ اکتوبر کو ماہی مانڈوی ہاسٹل سے نجیب لاپتہ ہوگیا۔ ۱۷ اکتوبر کو یونیورسٹی انتظامیہ نے اہل خانہ کے ہمراہ اس کی گمشدگی کی شکایت درج کروائی، اس کے بعد دہلی پولس کی تحقیقات چلتی رہی، اہل خانہ کے مطالبے پر عدالت نے سی بی آئی کو تفتیش سونپی، لیکن آج تک کسی بھی تحقیقاتی ایجنسیوں کے پاس سے نجیب سے منسلک کوئی جانکاری نہیں ہے۔ نجیب کی گمشدگی کے خلاف طلبہ تنظیم نے آج یوم مخالفت منایا ۔ سوشل میڈیا سمیت جگہ جگہ احتجاج کیاجارہا ہے اور کہاں ہے نجیب ہیش ٹیگ کے ذریعے ٹوئٹر پر نجیب کی والدہ کو انصاف 
دلانے کامطالبہ کیاجارہا ہے۔

معروف شاعر عمران پرتاپ گڈھی نے ٹوئٹ کیا کہ ’’سنا تھا بے حد سنہری ہے دہلی، سمندر سی خاموش گہری ہے دہلی، مگر ایک ماں کی صدا سن نہ پائے، تو لگتا ہے گونگی بہری ہے دہلی۔

 آج نجیب کی گمشدگی کو پانچ سال ہوگئے، مسلم بہنوں کےلیے قانون بنانے پر لمبی تقریر کرنے والے مودی جی‘‘۔ عام آدمی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان نے ٹوئٹ کیا کہ آج جے این یو کے طالب علم نجیب کو غائب ہوئے پانچ سال ہوگئے، لیکن اب تک نہ اس معاملے کی درست تفتیش ہوئی ہے اور نہ ہی کوئی حل نکلتا ہوا نظرآرہا ہے۔ مجبور م اں انصاف کےلیے بھٹک رہی ہے لیکن بی جے پی کے اشاروں پر کام کرنے والی دہلی پولس آخر کیوں نہیں بتا رہی کہ نجیب کہاں ہے؟ ۔ دانش احمد نامی یوزر نے لکھا کہ میں نے ہمیشہ نجیب کی والدہ میں اپنی ماں کو دیکھا ہے، ان کی بے بس تصویروں کو دیکھ کر بارہا سہم گیا ہوں، الفاظ میں اس بے بسی کو بیاں کرنا ناممکن ہے، آج پانچ سال ہوئے، لیکن نجیب کی گمشدگی پر سیاست کرنے والے جے این یو سے کانگریس تک کا سفر طے کرلیے ہیں، لیکن سوال اب بھی زندہ ہے کہ کہاں ہے نجیب؟ ۔

DT Network

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر