Latest News

پولیس اور ریونیو محکمہ پر زیادتی کا الزام عائد کرتے ہوئے دیہی شخص کی اہل خانہ کے ساتھ خودکشی کی کوشش،پولیس نے چھ افراد کو حراست میں لیا۔

پولیس اور ریونیو محکمہ پر زیادتی کا الزام عائد کرتے ہوئے دیہی شخص کی اہل خانہ کے ساتھ خودکشی کی  کوشش،پولیس نے چھ افراد کو حراست میں لیا۔

دیوبند،15 اکتوبر(فہیم صدیقی) دیوبند کوتوالی کے تحت آنے والے گاوں سانپلہ کھتری کے دو خاندانوں کے درمیان دس سال سے زائد عرصہ سے چلے آرہے تنازع اور زمینی رنجش سے تنگ آکر ایک فریق نے اپنے بچوں سمیت مٹی کا تیل ڈال کر خود کشی کرنے کی کوشش کی۔اس اقدام خود کشی کی اطلاع ملتے ہی پولیس انتظامیہ میں افرا تفری کا عالم پیدا ہوگیا۔حالانکہ کسی بھی طرح کے حادثے کے وقوع ہونے سے پہلے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور اس نے دونوں فریق کے چھ لوگوں کو حراست میں لے لیا ۔متاثرہ فریق نے ریونیو آفس اور پولیس انتظامیہ پر استحصال کئے جانے کا الزام عائد کیا ہے۔

تفصیل کے مطابق دیوبند کے قریبی گاو ¿ں سانپلہ کھتری میں شہزاد اور توفیق کے خاندانوں کے درمیان گذشتہ 25سالوں سے زمینی تنازعہ چلا آرہا ہے۔اسی تنازع کے سبب دونوں فریق عدالتوں میں بھی ایک دوسرے کا سامنا کر رہے ہیں۔گذشتہ کچھ دنوں سے شہزاد اپنے حصہ کی زمین خسرہ نمبر 131میں تعمیری کام کرارہا تھا ،لیکن اس تعمیری کام کو توفیق فریق کی جانب سے روکا جارہا تھا لیکن شہزاد نے پولیس کو عدالت کا فیصلہ دکھانے کے بعد تعمیری کام دو بارہ شروع کرادیا۔جس سے ناراض ہوکر توفیق اپنے تینوں بچوں اور اہلیہ کے ساتھ مذکورہ تعمیری مقام پر پہنچ گیا اور اس نے اپنے اہل خانہ سمیت اپنے اوپر مٹی کا تیل ڈال کر اور آگ لگا کر خود کشی کی کوشش کرنے لگا لیکن اسی دوران وہاں موجود لوگوں نے توفیق اور اس کے اہل خانہ کو باتوں میں الجھا کر اقدام کشی سے روکے رکھا اور پولیس کو اس کی اطلاع دیدی ۔

اطلاع ملنے پر پولیس آناً فاناً میں موقع پر پہنچ گئی اور اس نے دونوں فریق کے چھ لوگوں کو حراست میں لے لیا ۔کوتوالی انچارج یوگیش شرما نے بتایا کہ دونوں فریقوں سے مذکورہ متنازعہ زمین کے دستاویزات طلب کئے گئے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں سول کورٹ میں مقدمہ دائر ہے جس میں ایک فریق کے پاس خسرہ نمبر 131میں تعمیری کام میں دخل اندازی نہ ہونے دینے کے احکامات ہیں۔لیکن دستاویزات کو دیکھنے اور ان کی تصدیق کے بعد قانوی کار روائی کی جائے گی۔

وہیں دوسری جانب ریونیو آفسر رضوان علی نے بتایا کہ شہزاد فریق خسرہ نمبر 131کا مالک ہے جبکہ توفیق کے پاس خسرہ نمبر 158کی ملکیت ہے ۔انہوں نے بتایا کہ تعمیری کام خسرہ نمبر 131میں کرایا جارہا ہے جس کی جانچ ایس ڈی ایم کے ذریعہ سے بھی کرائی جارہی ہے۔لیکن توفیق فریق کے رضوان نے الزام عائد کیا ہے کہ ریونیو محکمہ اور پولیس دوسرے فریق کے دباو ¿ میں کام کررہے ہیں اور اسی دباو ¿ میں زمین سے انہیں بے دخل کرکے شہزاد فریق کو قبضہ دلایا جارہا ہے۔انہوں نے انتظامیہ سے غیر جانبدارانہ طریقہ سے کار روائی کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر