Latest News

اکھلیش یادو کے اسٹیج سے ندارد رہے مسلم لیڈران، سہارنپور میں منعقد ریلی میں مسلم سماج کی تعداد بھی نہیں تھی توقع کے مطابق۔

اکھلیش یادو کے اسٹیج سے ندارد رہے مسلم لیڈران، سہارنپور میں منعقد ریلی میں مسلم سماج کی تعداد بھی نہیں تھی توقع کے مطابق۔

سہارنپور: ضلع کے قدر آورلیڈر چودھری یشپال کی 100 ویں جینتی کے موقع پر گزشتہ روز سہارنپور کے قصبہ تیترو میں منعقد سابق وزیر اعلیٰ اور سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یاد و کی ریلی میں ہزار کی بھیڑ جمع ہوئی ،جس میں گوجر سماج کی کافی تعداد محسوس کی گئی ،جسے دیکھ کر اکھلیش یاد و کا چہرہ بھی کھِلا کھِلا دکھائی دیالیکن ریلی میں توقع کے برخلاف مسلم لیڈران اور مسلم سماج کی تعداد کی کمی محسوس کی گئی۔

نکوڑ سے سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ کے دعویدار ساحل خان کے ساتھ مسلمانوں کی اچھی خاصی تعداد ضرور آئی تھی لیکن سماجوادی پارٹی کے قدر آور لیڈر چودھری ناہید حسن،سابق ایم ایل سی عمر علی خاں،سابق رکن اسمبلی معاویہ علی،فیروز آفتاب،سابق درجہ حاصل وزیر اسعد اللہ اجمیری نے ہیلی پیڈ پر پہنچ کر اکھلیش یادو سے ملاقات کی لیکن وہ اسٹیج تک نہیں پہنچے اور نہ ہی ان کے حامی پروگرام میں نظر آئے۔ پروگرام کے بعد یہ لوگ پھر ہیلی پیڈ پر پہنچے اور اکھلیش یادو سے ملاقات کرکے گفتگو کی ، لیکن اس دوران کیا بات ہوئی یہ تو صاف نہیں ہوسکا لیکن ذرائع کے مطابق ان لیڈران نے پروگرام منتظمین سے اپنی ناراضگی اکھلیش یادو کے سامنے ظاہر کی۔

بتایا جاتاہے کہ اس ریلی کے دوران ان تمام لیڈروں میں نظر انداز کیاگیاہے، جس کی وجہ سے ریلی سے کنارہ کشی کی گئی، کھل کر کوئی بات سامنے تو نہیں رکھی رہاہے لیکن اندورنی ذرائع کے مطابق ان لیڈران کے دلوں میں یہ بات ہے کہ انہیں نہ تو کھل کر ریلی میں بلایا گیا اور نہ ہی انہیں باضابطہ طورپر پروگرام کی دعوت دی گئی ہے اور منتظمین نے ان کی ضرورت بھی محسوس نہیں کی ہے۔ بہر حال ان لیڈران کی نارضگی کا اثر یہ دیکھنے کو ملا کہ جہاں مسلمانوں کی تعداد زبردست ہونی چاہئے وہاں توقع کے خلاف مسلمانوں کی حصہ داری نظر آئی ۔

ادھر گنگوہ اسمبلی سیٹ سے سماجوادی پارٹی کے ضلع صدر چودھری رودرسین مضبوط دعویدار بتائے جارہے ہیں، ذرائع کے مطابق آئندہ اسمبلی انتخابات کے لئے راشٹریہ لوکدل اور سماجوادی پارٹی کے درمیان اتحاد تقریباً مکمل ہوچکاہے اور اکھلیش یادو گنگوہ سیٹ راشٹریہ لوکدل کو دینے کے لئے تیار ہوگئے ہیں، اگر ایسا ہوتاہے تو چودھری رودرسین کو یہاں سے ٹکٹ نہیں ملے گا اور انہیں کسی دوسری سیٹ لئے دعویداری پیش کرنی ہوگی، اکھلیش یادو نے اپنے تقریر کے دوران یہ بات بھی کہی ہے کہ اگر سماجوادی پارٹی کی حکومت بنتی ہے تو چودھری خاندان کواعزاز دیا جائیگا۔
 سیاسی مبصرین کے مطابق اس جملہ کا مقصد یہی ہے کہ سماجوادی پارٹی اس خاندان کو ٹکٹ نہ دے کر سرکاربننے پر کسی جگہ ایڈجسٹ مینٹ کردے۔ بہر حال چودھری خاندان کے ذریعہ منعقد کی گئی اس ریلی سے اکھلیش یادو خوش نظر آئے اور ساحل خان کے ذریعہ لائی گئی مسلمانوں کی تعداد سے ان کے قدمیں بھی اضافہ ہواہے، لیکن یہ بھیڑ انہیں نکوڑ سے ٹکٹ دلا پائے گی یا نہیں یہ توآنے والاوقت ہی بتائے گا۔

فیصل خان (سینئر صحافی سہارنپور)

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر