Latest News

ہندوتوا تنظیموں کے دباؤ میں آکر ضلع انتظامیہ نے گروگرام کے آٹھ مقامات پر نماز کی اجازت کو کیا منسوخ۔

ہندوتوا تنظیموں کے دباؤ میں آکر ضلع انتظامیہ نے گروگرام کے آٹھ مقامات پر نماز کی اجازت کو کیا منسوخ۔
گروگرام: ہندو انتہا پسند تنظیموں کے ذریعے مسلسل کی جارہی مخالفت کے بعد ہریانہ کےگروگرام ضلع انتظامیہ نے بدھ کے روز 8 مقامات پر نماز پڑھنے کی اجازت واپس لے لی ہے۔ اس سلسلہ میں ضلع انتظامیہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مقامی افراد اور ریزیڈنٹس ویلفیئر ایسوسی ایشن کے اعتراض پر یہ کارروائی کی گئی ہے۔ 

ضلع انتظامیہ نے 3سال قبل مختلف طبقات کے ساتھ میٹنگ کے بعد کھلے میں نمازِ جمعہ کی اجازت کیلئے جن 37 مقامات کی نشاندہی کی تھی، اب ان میں سے 8 مقامات کی اجازت ختم کر دی گئی ہے۔ گزشتہ کچھ مہینوں سے ہندوتوا تنظیموں کے ذریعہ گروگرام کے کئی مقامات پر کھلے میں نمازِ جمعہ کے خلاف مظاہرہ کیا جا رہا تھا اور وشو ہندو پریشد کے ساتھ کچھ دیگر ہندوتوا تنظیموں نے مل کر آج اعلان کیا تھا کہ وہ سبھی 37 مقامات پر کھلے میں نماز کی مخالفت کریں گے۔ اب تازہ خبر یہ سامنے آ رہی ہے کہ مقامی لوگوں اور مختلف ریزیڈنٹ ویلفیئر ایسو سی ایشن (آر ڈبلیو اے) کے اعتراض کے سبب گروگرام ضلع انتظامیہ نے منگل کو 8 مقررہ مقامات پر نماز ادا کرنے کی اجازت ختم کر دی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر