Latest News

ڈاکٹر فرحانہ رحمان بنی گروگرام یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر تقرری پانے والی میوات کی پہلی مسلم بیٹی۔

ڈاکٹر فرحانہ رحمان بنی گروگرام یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر تقرری پانے والی میوات کی پہلی مسلم بیٹی۔
نوح میوات، ہریانہ: (عامر حسین میواتی)
ہریانہ کے سب سے پسماندہ میوات علاقے کے ضلع نوح کی ڈاکٹر فرحانہ رحمان نے تعلیمی میدان میں کامیابی کا جھنڈا بلند کر اپنے علاقے کا نام روشن کیا ہے۔حال ہی میں انہیں گروگرام یونیورسٹی کے شعبہ قانون میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر تقرری عمل میں آئی ہے۔
فرحانہ رحمان میو اس مقام تک پہنچنے والی پہلی میو مسلم لڑکی ہیں۔ علاقہ میوات کے لوگ ان کی اس تعلیمی کامیابی سے بہت خوش ہیں۔ جمعیتہ علماء علاقہ میوات کے ضلع جنرل سیکرٹری محمد صابر قاسمی کا ماننا ہے کہ اس سے میوات کی لڑکیوں کا حصول تعلیم کے میدان میں تعلیم کے تئیں جذبہ میں یقیناً اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ تعلیم نسواں کا گراف میوات میں اس لیے کمزور ہے کہ یہاں سرکاری سطح پر گرلز اسکول کی انتہائی کمی ہے، اس لیے مخلوط تعلیم دلانے سے یہاں کی عوامی مزاج اتفاق نہیں کرتی، اس موقع پر انہوں نے ضلع انتظامیہ سمیت ضلع تعلیمی افسر، سرکار و قوم کے سرمایہ داروں سے مطالبہ کیا کہ وہ گرلز اسکول کالج کھولنے کے لیے آگے آئیں، 

ڈاکٹر فرحانہ نے بتایا کہ وہ اپنے تقرری ہونے سے بہت پرجوش ہیں۔ وہ اس کا کریڈٹ اپنے والد ڈاکٹر بدرالدین بدر دھوج کو دیتی ہیں۔ ان کے والد ایم ڈی یونیورسٹی روہتک کے شعبہ قانون میں ڈین ہیں۔ سسر ڈاکٹر عبدالرحمن خان ڈسٹرکٹ ایلیمنٹری ایجوکیشن آفیسر نوح جبکہ شوہر آفتاب رحمان ایس ڈی او ہیں۔
 فرحانہ رحمان نے بتایا کہ ان کے والدین شروع سے ہی انہیں پڑھائی میں کچھ بہتر کرنے کی ترغیب دیتے رہے۔ ان کے ایک چچا ڈاکٹر ماجد ہریانہ میں سیشن جج ہیں جبکہ دوسرے چچا دہلی میں جج ہیں۔ اس سے انہوں نے قانون میں کچھ بہتر کرنے کی ترغیب حاصل کی ۔ تب سے وہ قانون کی تعلیم میں مصروف تھیں۔
 شادی کے بعد ان کے شوہر آفتاب رحمان اور سسر ڈاکٹر عبدالرحمن خان نے ان کے خواب کو شرمندہ تعبیر ہونے سے روکنے نہیں دیا۔ واضح رہے کہ سسر ڈاکٹر عبدالرحمن خان میوات کے پہلے میو ڈسٹرکٹ ایلیمنٹری ایجوکیشن آفیسر ہیں۔ انہوں نے تعلیمی میدان میں قابل ستائش خدمات انجام دیں۔ ڈاکٹر عبدالرحمن کا بڑا بیٹا آفتاب ایس ڈی او ہیں جبکہ دوسرا ایم بی بی ایس کر رہا ہے ۔
 ان کی دو بیٹیاں بھی ہیں جو طب کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ اس طرح ڈاکٹر فرحانہ کو سسرال اور مائیکہ دونوں جگہ تعلیم جاری رکھنے کا بہتر ماحول ملا۔ڈاکٹر فرحانہ نے مہارشی دیانند یونیورسٹی روہتک سے ایل ایل بی اور بھگت پھول سنگھ یونیورسٹی خانپور کلاں سے ایل ایل ایم کیا ہے۔ ایم ڈی یونیورسٹی روہتک سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ۔
 میوات کی بیٹیوں کے بارے میں ڈاکٹر فرحانہ کہتی ہیں، غربت اور بدحالی سے نکلنے کا واحد ذریعہ تعلیم ہے۔ اس لیے میوات کی بیٹیوں کو تعلیم کا تحفہ دیں۔انہوں نے کہا کہ وہ قانون کی پروفیسر ہیں، اس لیے میوات کی خواتین کو ان کا حق دلانے کے لیے کام کریں گی۔ وہ میوات میں تعلیم کے فروغ کی بھی کوشش کریں گی۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر