Latest News

کسانوں کے آگے سرکار پھر لاچار، ایم ایس پی پر بھی بات چیت کوتیار، آندولن کے دوران درج مقدمات بھی ہونگے واپس۔

کسانوں کے آگے سرکار پھر لاچار، ایم ایس پی پر بھی بات چیت کوتیار، آندولن کے دوران درج مقدمات بھی ہونگے واپس۔
نئی دہلی: پارلیمنٹ کےذریعہ تینوں زرعی قوانین کی منسوخی کے بعد بھی کسان تنظیموں کا رویہ مودی حکومت کے تئیں سخت ہے۔ چنانچہ کسانوں کے اڑ یل رویہ کو دیکھتے ہوۓ سرکا را یک بار پھر گفتگو کے لئے تیار ہوگئی ہے۔ منگل کے روز مرکزی حکومت نے سنیکت کسان مورچہ کے لیڈروں کو ایم ایس پی پر گفتگو کی تجویز بھیجی ہے۔ سرکار نے اس کے لئے سنيکت کسان مورچے کو اپنے پانچ لیڈروں کے نام دینے کو کہا ہے جو حکومت سے گفتگو کے دوران میٹنگ میں موجودرہیں گے۔ 
سرکار کی اس تجویز کے بعد سونی پت کنڈلی بارڈر پر 32 کسان تنظیموں کی میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ کے بعد کسان لیڈر ستنام سنگھ کا کہنا ہے کہ سرکار ہمارے تمام مطالبات مان رہی ہے یہ بڑی خوشی کی بات ہے۔
ادھر مرکزی وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق وزارت نے تمام ریاستوں کو کسان آندولن کے دوران درج کئے گئے مقدمات واپس لینے کی ہدایت دی ہے۔ ہریانہ کے کسان لیڈروں نے مقدمات کی واپسی کے لئے آج بدھ کو وزیر اعلی منوہر لال کھٹر کے ساتھ میٹنگ کا اعلان کیا ہے۔ خبر یہ بھی ہے کہ گذشتہ ایک سال سے دلی کی سرحدوں پر بیٹھیں کسان تنظیمیں صرف زرعی قانون کی واپسی سے مطمئن نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر سر کار ان کی معاشی حالت درست کرنا چاہتی ہے تو ایم ایس پی پر بھی قانون بنائے۔ چنانچہ سرکار نے درمیان کا راستہ تلاش کرنے کیلئے کسانوں سے گفتگو کا آفردیا ہے۔
جب تک ایم ایس پر قانون نہیں، گھرواپسی نہیں: راکیش ٹکیت۔
نئی دلی: کسان لیڈر راکیش ٹکیت کا کہنا ہے کہ سرکار سیدھے طور پر ایم ایس پی پر قانون بناۓ ہم کمیٹی بنانے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکار سے گفتگو ایک قابل ستائش قدم ہے لیکن سرکارکمیٹی بنا کر معاملے کو اٹکانے کی کوشش نہ کرے۔ ایم ایس پی پر قانون کے بغیر ہم گھر واپس نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی واپسی کولیکر افواہ پھیلائی جارہی ہے۔ 4 کو دسمبر سنیکت کسان مورچہ کی میٹنگ ہونے والی ہے جس میں ہم آئندہ کی حکمت عملی طے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 750 کسانوں کی موت کو بھی بھلا نہیں سکتے۔

سمیر چودھری۔
DT Network

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر