Latest News

”پولیس کے ذریعہ ظالمانہ رویہ اختیار کرنا قابل مذمت“ پولیس حراست میں اموات کے بڑھتے واقعات پر جمعیۃ علماء اتر پردیش کا اظہار تشویش۔

”پولیس کے ذریعہ ظالمانہ رویہ اختیار کرنا قابل مذمت“ پولیس حراست میں اموات کے بڑھتے واقعات پر جمعیۃ علماء اتر پردیش کا اظہار تشویش۔
کانپور:۔ جمعیۃ علماء اتر پردیش کے ریاستی نائب صدر مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی نے پولس کے زیر حراست ہونے والی اموات کے بڑھتے واقعات پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ایسی وارداتوں میں ملوث پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرکے ان پر قتل کا مقدمہ چلایا جائے۔ اس موقع پر مولانا عبد اللہ قاسمی نے حکومت ہند اور حکومت اترپردیش سے مطالبہ کیا کہ پولیس کے ذریعہ کئے جانے والے تشدد کو روکنے سے متعلق کوئی واضح لائحہ عمل بنایا جائے۔
واضح ہو کہ پہلے گورکھپور میں ہوٹل میں ٹھہرے تاجر، آگرہ میں دلت نوجوان کے ساتھ ہوئی بربریت اور پھر کاس گنج میں الطاف نامی نوجوان کی موت کے بعد اب کانپورمیں 25سالہ جتیندر نامی شخص کی موت کے معاملوں میں پولیس کا کردار انتہائی ظالمانہ رہا ہے۔ مولانا نے کہا کہ ایک معاملے میں متاثرین کو انصاف مل بھی نہیں پاتا کہ دوسرا واقعہ پیش آجاتا ہے۔ انہوں نے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ تمام معاملوں کی منصفانہ انکوائری کی جائے اورتھانہ میں موجود پولیس اہلکار کو بلاتاخیر معطل کیا جائے اور ان پر ایف آئی آر درج کی جائے اور ان پر قتل کا مقدمہ چلے۔

نائب صدرجمعیۃ علماء اتر پردیش مولانا امین الحق عبد اللہ نے اپنے بیا ن میں کہا کہ جب تک جرم ثابت نہ ہو جائے، پولیس حراست میں رہنے والا شخص محض ملزم ہے۔ مولانا نے اعداد و شماربتاتے ہوئے کہا کہ گرفتار ہونے والوں میں سے صرف ایک تہائی افراد ہی عدالت کے ذریعہ مجرم قرار پاتے ہیں،اس لیے پولیس کے ذریعہ سے ظالمانہ رویہ اختیار کرنا اور پھر ان کے گناہوں پر پردہ ڈالنے کیلئے تمام تر کوششیں انتہائی قابل مذمت ہیں اور انہیں فوری طور سے روکا جانا چاہیے، بالخصوص اقلیتوں اور غریب و کمزور طبقات کو لے کر کافی تشویش ناک صورت حال ہے۔ مولانا عبد اللہ نے بتایا کہ چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمانا نے کچھ ہی دنوں قبل اپنے ایک مشاہدہ میں اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے حوالے سے ملک کی سب سے خطرناک جگہ پولیس اسٹیشن ہے، جہاں غریبوں کو اپنی غربت کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے۔ مولانا عبداللہ نے کہا کہ چیف جسٹس آف انڈیا کے اس اہم بیان کی روشنی میں حکومت ہند کو واضح گائیڈ لائن بنانا چاہیے بالخصوص جوڈیشل پروسیس کے ذریعہ مجرم پولیس افسران کو جواب دہ بنانا بہت ضروری ہے تاکہ پولیس اسٹیشن مظلوموں کے لیے پناہ گاہ بنے نہ کہ تشدد گا ہ۔ 

سمیر چودھری

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر