Latest News

گروگرام میں نمازِ جمعہ کے مسئلہ کو لیکر مُسلم سماج کے ذمّہ داروں کی ڈی سی سے ملاقات، ڈی سی نے وفد کو کرائی مثبت یقین دہانی۔

گروگرام میں نمازِ جمعہ کے مسئلہ کو لیکر مُسلم سماج کے ذمّہ داروں کی ڈی سی سے ملاقات، ڈی سی نے وفد کو کرائی مثبت یقین دہانی۔
گروگرام:(عامر حسن میواتی)  گروگرام مسلم کمیونٹی کے غیر سیاسی افراد نے 8 نومبر کوڈی سی آفس میں، مجموعی طور پر تقریباً 50 سے زیادہ شہریوں نے ضلع ڈپٹی کمشنر گروگرام ڈاکٹر یش گرگ سے ملاقات کی۔اس دوران شہر کی بگڑتی موجودہ تشویشناک صورتحال پر کھل کر تبادلہ خیال کیا۔ گروگرام مسلم کونسل کے رکن الطاف احمد۔ مفتی سلیم بنارسی عامر عابدی جمعیتہ مولانا صابر قاسمی سمیت کئی درجن گروگرام مسلم کونسل کے نمائندے سیکٹریرٹ پہونچے اور ڈی سی سے ملاقات کر ایک آواز میں گروگرام شہر کے مسائل کا دیر طلب حل و امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے میں ضلع انتظامیہ اور پولیس کی قابل ستائش کاوشوں کو سراہا اور نماز جمعہ کے مسئلہ کا خوشگوار دائمی تلاش کرنے کی کوششوں کو بھی سراہا۔اس بیچ ڈی سی کو میمورنڈم دیتے ہوئے اس مسئلہ پر وزیر اعلیٰ ہریانہ کے ہمدردانہ اور دانشمندانہ موقف کے لئے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کی بھی کھل کر تعریف ہوئی۔

گروگرام مسلم کونسل نے انتظامیہ کو جمہوری طریقے سے اور آئین کی روح کے مطابق اس مسئلے کو حل کرنے میں مسلسل تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں سے گروگرام میں تمام مذاہب کے لوگوں نے پرامن طریقے سے کام کیا ہے اور گروگرام کے بین الاقوامی شہرت یافتہ شہر کی تعمیر میں مشترکہ تعاون رہا ہے۔
انہوں نے سبھی برادریوں کی انصاف پسندی اور انسانیت پر گہرے اعتماد کا اظہار کیا اور تمام مذاہب کے لوگوں سے امن اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے اور کچھ شرپسندوں کے مذموم عزائم کی مخالفت کرنے کی اپیل کی جنہوں نے جھوٹ فریب کا سہارا لیکر نفرت کو ہوا دی ہے۔ قابل ذکر امر یہ ہے کہ مختلف مذاہب کے شہریوں کی اتفاق رائے سے مئی 2018 میں گروگرام انتظامیہ کی طرف سے منتخب کردہ تمام 37 مقامات پر نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے ایک معاہدہ طے پایا تھا جس میں بطور خاص اس بات کو یقینی بنایا گیا تھا کہ مسلم کمیونٹی کو ضرورت پڑنے پر سیکورٹی فراہم جائے گی ۔
اس موقع پر سابق ممبر پارلیمنٹ محمد ادیب نے کہا کہ گوڑگاؤں کی موجودہ جغرافیائی صورتحال کے پیش نظر نماز کی مناسب سہولیات (مساجد، عیدگاہ اور نماز ہال) فراہم کرنا ایک غیر متوقع طویل مدتی حل ہے۔ مسلمانوں نے اس سمت میں کام کرکے پیش رفت شروع کردی ہے۔
 گروگرام مسلم کونسل نے فوری اور طویل مدتی دونوں طرح گراؤنڈ ورک کر معاملہ کو حل کرنے کے لیے سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لیے ایک روڈ میپ تجویز کیا ہے۔
واضح رہے کہ (گروگرام مسلم کونسل) شہر کی جملہ تنظیموں کا ایک متحدہ گروپ بنا کر تشکیل دیا گیا ہے جس کے نیچے یہ پوری لڑائی لڑی جائے گی،گروگرام مسلم کونسل، مسلم کمیونٹی کا نمائندہ رابطہ گروپ ہے، جس نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ اس موضوع پر مستقبل کے کسی بھی مباحثے کا حصہ بنے رہیں گے، کیونکہ وہ گروگرام مسلم کمیونٹی کے تمام متنوع ذیلی گروپوں کی نمائندگی کرتا ہیں ۔
اجلاس ڈی سی اور ضلعی انتظامیہ کے شکریہ اور مکمل تعاون کی یقین دہانی پر اختتام پذیر ہوا۔ اس کے علاوہ گروگرام مسلم کونسل کے سربراہ، سابق راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ محمد ادیب نے ڈی سی گروگرام یش گرگ سے سوال کیا کہ جب نماز کی جگہ پر بھجن کیرتن کے نام پر، دہلی فسادات کے آئیکن کپل مشرا سمیت دیگر شرارتی غیر سماجی عناصر اور غنڈے گروہ؟گروگرام کے 12 سیکٹر پہنچ کر یہاں کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے اور لوگوں کو کھلے عام ہنگامہ آرائی پر اکساتا ہے، پھر اس کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟  تاکہ شہر کے ماحول کو یقینی طور پر پُر امن ماحول بنایا جا سکے، جس پر ڈی سی گروگرام نے محمد ادیب کے اس سوال کے جواب میں لا علمی کا اظہار کر کاروائی کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی.

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر