پولیس کے دو اہلکاروں کو ہی ایک شخص نے بنایا یرغمال، کئی گھنٹے کمرہ میں رکھا بند، مارپیٹ میں سپاہی زخمی۔
دیوبند کے قریب گاوں سلونی پیر ماجرہ کے ایک باشندہ ایشورچند شرما نے اپنے آپ کو ڈی ایم بتاکر اتراکھنڈ کی پولیس کے دواہلکاروں کو اپنے گاوں بلایا اور اسے تقریباً ایک گھنٹہ تک کمرہ میں بند کرکے اس کے ساتھ مار پیٹ کی جس کے نتیجہ میں ایک سپاہی بری طرح زخمی ہوگیا۔
بعد ازاں اتراکھنڈ پولیس نے فون کرکے مقامی پولیس کو گاوں میں بلایا ۔دیوبند کوتوالی پولیس نے پیر ماجرہ پہنچ کر یرغمال بنائے گئے سپاہیوں کو آزاد کرایا ۔اتراکھنڈ پولیس کے ایک سپاہی نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم ایشور چند شرما نے قومی جانچ سمیتی سنگھرکشک پردھان منتری بھارت سرکار نئی دہلی کے نام سے دفتر کھول رکھا ہے یہ شخص فرضی طریقہ تنظیم بناکر لوگوں سے جھوٹ بول کر پیسہ وصول کرتا ہے ۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم روڑکی سول لائن اور گنگ نہر تھانہ میں فریب دہی کے معاملہ میں مطلوب چلا آرہا ہے لیکن اس کے باوجود ایشور چند شرما نے اتراکھنڈ پولیس کو ہی جیل بھیجے جانے کی دھمکی دے ڈالی اور فون کرکے ایس آئی لکشمن سنگھ اور سپاہی حسن زیدی کو اپنے گھر بلالیا، جیسے ہی دونوں پولیس اہلکار ملزم کے گھر پہنچے تو انہیں یرغمال بنالیا گیا اور چار لوگوں کو بلاکر ان کی پٹائی کرائی گئی جس کے باعث ایک سپاہی کو شدید زخمی حالت میں میڈیکل کرانے کے لئے بھیجا گیا۔
پولیس نے ملزم کی فریب دہی کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ تنظیم کے نام سے یہ شخص لوگوں کو طرح طرح کے لالچ دیکر رقم وصولی کا کام کرتا ہے جس کی وجہ سے اتراکھنڈ میں اس کے خلاف کئی مقدمہ درج ہیں۔متاثرہ پولیس والوں کا کہنا ہے کہ ایشور چند نے انہیں یرغمال بناکر تقریباً ایک گھنٹہ تک کمرہ میں بند رکھا ۔متاثرہ پولیس کی تحریر پر کوتوالی دیوبند میں ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے کار راوئی شروع کردی گئی ہے ۔کوتوالی انچارج پربھاکر کینتورا کا کہنا ہے کہ ایک شخص نے اتراکھنڈ پولیس کے ایس آئی اور ایک سپاہی کو یرغمال بناکر ان کے ساتھ مار پیٹ کی ہے جس کی وجہ سے ایک سپاہی کو شدید چوٹیں آئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے پورے معاملہ کی جانچ کی جارہی ہے۔
DT Network
0 Comments